Maktaba Wahhabi

76 - 288
۔ب۔ با جماعت عشاء وفجر کا ساری رات کے قیام کی مانند ہونا امام مسلم نے عبدالرحمن بن ابی عمرہ سے رو ایت نقل کی ہے،(کہ)انہوں نے بیان کیا:’’ عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ مغرب کے بعد مسجد میں آئے او ر تنہا بیٹھ گئے،تو میں ان کے پاس بیٹھ گیا۔انہوں نے فرمایا: ’’اے میرے بھتیجے! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’مَنْ صَلَّی الْعِشَائَ فِيْ جَمَاعَۃٍ فَکَأَنَّمَا قَامَ نِصْفَ اللَّیْلِ،وَمَنْ صَلَّی الصُّبْحَ فِيْ جَمَاعَۃٍ فَکَأَنَّمَا صَلَّی اللَّیْلَ کُلَّہُ۔‘‘ [1] ’’جس شخص نے عشاء با جماعت اد اکی،تو گویا کہ اس نے نصف رات قیام کیااور جس نے(اس کے بعد نماز)صبح با جماعت اد اکی،تو گویا کہ وہ پوری رات نماز پڑھتارہا۔‘‘ [نمازِ صبح با جماعت ادا کی] سے مراد: اس سے مقصود یہ ہے،کہ وہ اس سے پیشتر نمازِ عشاء باجماعت ادا کر چکا ہو۔درجِ ذیل دو حدیثیں اس بات کی تائید کرتی ہیں: ا:حضراتِ ائمہ ابوداؤد،ترمذی اور ابن منذر کی حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت کردہ حدیث میں ہے،کہ انہوں نے بیان کیا:’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter