Maktaba Wahhabi

118 - 180
مَلَکَا الْقَبْرِ … مُنْکَرٌ وَ نَکِیْرٌ قبر کے دو فرشتے … منکر اور نکیر مسئلہ 74 قبر میں تدفین کے بعد میت کے پا س سوال و جواب کے لئے دو فرشتے آتے ہیں جن کا رنگ کالا سیاہ اور آنکھیں نیلی ہوتی ہیں انہیں منکر اور نکیر کہا جاتا ہے ۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم (( اِذَا قُبِرَ الْمَیِّتُ (اَوْ قَالَ اَحَدُکُمْ ) اَتَاہُ مَلَکَانِ اَسْوَدَانِ اَزْرَقَانِ یُقَالُ لِأَحَدِھِمَا اَلْمُنْکَرُ وَ الْاٰخَرُالنَّکِیْرُ فَیَقُوْلاَنِ مَا کُنْتَ تَقُوْلُ فِیْ ھٰذَا الرَّجُلِ ؟))۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ [1] (حسن) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب میت دفنائی جاتی ہے (یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کسی ایک کی میت دفنائی جاتی ہے)تو اس کے پاس دوسیاہ رنگ کے، نیلی آنکھوں والے فرشتے آتے ہیں ان میں سے ایک کو ’’منکر ‘‘ اور دوسرے کو’’ نکیر‘‘ کہا جاتاہے وہ دونوں میت سے پوچھتے ہیں ’’تم اس شخص (یعنی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم )کے بارے میں کیا کہتے تھے ؟۔‘‘اسے ترمذی نے روایت کیا ہے ۔ مسئلہ 75 منکر اور نکیر کی آنکھیں تانبے کے دیگچے کے برابربڑی بڑی ‘ دانت گائے کے سینگ کے برابراور آواز بجلی کی طرح گرج دار ہوگی ۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضي اللّٰه عنه قَالَ شَھِدْنَا جَنَازَۃً مَعَ نَبِیِّ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ دَفْنِھَا ‘ وَانْصَرَفَ الناَّسُ ‘ قَالَ نَبِیُّ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((اِنَّہُ الْآنَ یَسْمَعُ خَفْقَ نِعَالِکُمْ ‘ أَتاَہُ مُنْکَرٌ وَ نَکِیْرٌ
Flag Counter