Maktaba Wahhabi

163 - 180
اَلاَعْمَالُ الصَّالِحَۃُ جُنَّۃٌ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ نیک اعمال عذاب قبرسے ڈھال ہیں مسئلہ144 نیک اعمال … نماز ، روزہ، زکاۃ، حج ، صلہ رحمی، امربالمعروف اور نہی عن المنکر وغیرہ… قبر میں میت کو عذاب سے بچاتے ہیں۔ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ (( اِنَّ المَیِّتَ اِذَا وُضِعَ فِی قَبْرِہٖ اِنَّہٗ یَسْمَعُ خَفْقَ نِعَالِہِمْ حِیْنَ یُوَلُّوْنَ مُدْبِرِیْنَ ، فَاِنْ کَانَ مُؤْمِنًا کَانَتِ الصَّلٰوۃُ عِنْدَ رَاْسَہٖ وَکاَنَ الصِّیَامُ عَنْ یَمِیْنِہٖ ، وَکَانَتِ الزَّکَاۃُ عَنْ شِمَالِہٖ ‘ وَکَانَ فِعْلُ الخَیْرَاتِ مِنَ الصَّدَقَۃِ وَالصِّلَۃُ وَالمَعْرُوفُ وَالاِحْسَانُ اِلَی النَّاسِ عِنْدَ رِجْلَیہِ ‘ فَیُوْتٰی مِنْ قِبَلِ رَأسِہٖ فَتَقُوْلُ الصَّلٰوۃُ : مَاقِبَلِی مَدْخَلٌ ثُمَّ یُؤتٰی عَنْ یَمِینِہٖ فَیَقُولُ الصِّیَامُ : مَاقِبَلِی مَدْخَلٌ ثُمَّ یُوْتٰی مِنْ قِبَلَ رِجْلَیہِ فَیَقُولُ فِعْلُ الخَیْرَاتِ مِنَ الصَّدَقَۃِ وَالصِّلَۃِ وَالمَعْرُوْفِ وَالاِحْسَانِ اِلَی النَّاسِ : مَاقِبَلِیْ مَدْخَلٌ))۔رَوَاہُ ابْنُ حَبَّانَ [1] (حسن) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میت’’ جب قبر میں رکھی جاتی ہے تو وہ (تدفین کے بعد)واپس پلٹنے والے لوگوں کے جوتوں کی آواز سنتی ہے اگر میت مومن ہو تو نماز اس کے سر کے پاس ‘ روزہ دائیں طرف ‘ زکوۃ بائیں طرف اور دوسرے نیک اعمال (مثلا )صدقہ ،نوافل، لوگوں کے ساتھ بھلائیاں اور حسن سلوک پاؤں کی طرف سے اس کی حفاظت کرتے ہیں فرشتہ عذاب کے لئے سر کی طرف سے آتا ہے تو نماز کہتی ہے میری طرف سے راستہ نہیں (کسی دوسری طرف سے آؤ )پھر فرشتہ دائیں طرف سے آتاہے تو زکاۃ کہتی ہے میری طر ف سے راستہ نہیں ہے (کسی دوسری طرف سے آؤ) پھر فرشہ پاؤں کی طرف سے آتا ہے تو دوسری نیکیاں ‘صدقہ خیرات ‘ صلہ رحمی لوگوں کے ساتھ بھلائیاں اور احسان
Flag Counter