Maktaba Wahhabi

168 - 180
کَیْفِیَّۃُ الْاَجْسَامِ فِی الْقُبُوْرِ قبروں میں اجسام کی حالت مسئلہ151 انبیاء کرام علیہم السلام کے اجسام قبروں میں قیامت تک محفوظ رہتے ہیں۔ عَنْ أَوْسِ بْنِ أَوْسٍ رضي اللّٰه عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم (( اِنَّ مِنْ أَفْضَلِ اَیَّامِکُمْ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فِیْہِ خُلِقَ آدَمُ ‘ وَفِیْہِ قُبِضَ ‘ وَفِیْہِ النَّفْخَۃُ ‘ وَفِیْہِ الصَّعْقَۃُ ‘ فَأَکْثِرُوْا عَلَیَّ مِنَ الصَّلاَۃِ فِیْہِ فَاِنَّ صَلاَتَکُمْ مَعْرُوْضَۃٌ عَلَیَّ )) قَالَ : قَالُوْا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ! وَکَیْفَ تُعْرَضُ صَلاَتُنَا عَلَیْکَ وَقَدْ أَرِمْتَ ؟ قَالَ یَقُوْلُوْنَ بَلِیْتَ فَقَالَ : ((اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ حَرَّمَ عَلَی الْأَرْضِ اَجْسَادَ الْأَنْبِیَآئِ))۔رَوَاہُ اَبُوْ دَاؤٗدَ[1] (صحیح ) حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’سب دنوں میں جمعہ کا دن افضل ہے اسی روز آدم علیہ السلام پیدا کئے گئے ‘ اسی روز ان کی روح قبض کی گئی ‘ اسی رو ز صور پھونکا جائے گا ‘ اسی روز اٹھنے کا حکم ہوگا ‘ لہٰذا اس ر و ز مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو تمہارا درود میرے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ’’ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ کی ہڈیاں بوسیدہ ہوچکی ہوں گی یا یوں کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم مبارک مٹی میں مل چکا ہوگا تو پھر ہمارا درود آپ کے سامنے کیسے پیش کیا جائے گا ؟ ‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اللہ تعالی نے انبیا ء کے جسم زمین پر حرام کردیئے ہیں ۔‘‘ اسے ابو داؤ د نے روایت کیا ہے ۔ مسئلہ152 اولیاء ، صلحاء اور شہداء میں سے جن جن کے اجسام کوجب تک اللہ تعالیٰ قبروں میں محفوظ رکھنا چاہیں وہ بھی مٹی کے اثر سے محفوظ رہتے ہیں ۔ عَنْ ہَشَّامِ بْنِ عُرْوَۃَ رَحِمَہُ اللّٰہُ عَنْ اَبِیْہِ لَمَّا سَقَطَ عَلَیْہِمُ الْحَائِطُ فِیْ زَمَانِ الْوَلِیْدِ بْنِ عَبْدِالْمَلِکِ أَخَذُوْا فِیْ بِنَائِہٖ فَبَدَتْ لَہُمْ قَدَمٌ فَفَزِعُوْا وَظَنُّوْا أَنَّہَا قَدَمُ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَمَا
Flag Counter