Maktaba Wahhabi

180 - 180
مَسَائِلٌ مُتَفَرِّقَۃٌ متفرق مسائل مسئلہ168 کسی نیک مقصد کے لئے دوران سفر مرنے والے کے لئے جنت ہے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرٍورضي اللّٰه عنه قَالَ : مَاتَ رَجُلٌ بِالْمَدِیْنَۃِ مِمِّنْ وُلِدَ بِہَا فَصَلّٰی عَلَیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ثُمَّ قَالَ : ((یَا لَیْتَہٗ مَاتَ بِغَیْرِ مَوْلِدِہٖ )) قَالُوْا : وَلِمَ ذَاکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ؟ قَالَ : (( اِنَّ الرَّجُلَ اِذَا مَاتَ بِغَیْرِ مَوْلِدِہٖ قِیْسَ لَہٗ مِنْ مَوْلِدِہٖ اِلٰی مُنْقَطَعِ اَثَرِہٖ ، فِی الْجَنَّۃِ))۔ رَوَاہُ النَّسَائِیُّ[1] (حسن) حضرت عبداللہ بن عمر و رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ایک آدمی جو مدینہ میں پیدا ہوا تھا مدینہ میں ہی فوت ہوا ۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نماز جنازہ پڑھائی اور فرمایا ’’کاش یہ آدمی (مدینہ کی بجائے) کسی اور جگہ مرتا، صحابہ کرام نے عرض کیا ’’کیوں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ ‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’جب آدمی اپنی پیدائش کے علاوہ کسی دوسری جگہ فوت ہوتا ہے تو اسے جائے پیدائش سے جائے وفات تک جنت میں جگہ دی جاتی ہے۔‘‘ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ169 مومن آدمی کی موت خود اس کے َلئے باعث نجات ہوتی ہے جبکہ فاسق آدمی کی موت سے مخلوق خدا کے علاوہ جانور اور حجر و شجر تک نجات پاتے ہیں۔ عَنْ اَبِیْ قَتَادَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم مُرَّ عَلَیْہِ بِجَنَازَۃٍ قَالَ ((مُسْتَرِیْحٌ وَ مُسْتَرَاحٌ مِنْہُ)) قَالُوْا : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم مَاالْمُسْتَرِیْحُ وَ الْمُسْتَرَاحُ مِنْہُ ؟ قَالَ: (( الْعَبْدُ الْمُؤْمِنُ یَسْتَرِیْحُ مِنْ نَصَبِ الدُّنْیَا وَ اَذَاہَا اِلٰی رَحْمَۃِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ وَالْعَبْدُ الْفَاجِرُ یَسْتَرِیْحُ مِنْہُ
Flag Counter