Maktaba Wahhabi

80 - 180
ذِکْرُ الْمَوْتِ مُسْتَحَبٌّ موت کو یاد کرنامستحب ہے مسئلہ 1: موت کو کثرت سے یاد کرنا چاہئے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضي اللّٰه عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم((اَکِثِرُوْا ذِکْرَ ہَاذِمِ اللَّذَّاتِ)) یَعْنِی الْمَوْتَ۔ رَوَاہ ابْنُ مَاجَۃَ [1] (صحیح) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’لذتوں کو مٹانے والی چیز ، یعنی موت کو کثرت سے یاد کیا کرو۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 2: موت کو کثرت سے یاد کرنے والے لوگ ہی عقلمند ہیں۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّہٗ قَالَ کُنْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَجَائَ ہٗ رَجُلٌ مِنَ الْاَنْصَارِ فَسَلَّمَ عَلَی النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم ثُمَّ قَالَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ! اَیُّ الْمُؤْمِنِیْنَ اَفْضَلُ ؟ قَالَ ((اَحْسَنُہُمْ خُلُقًا )) قَالَ فَاَیُّ الْمُؤْمِنِیْنَ اَکْیَسُ ؟ قَالَ ((اَکْثَرُھُمْ لِلْمَوْتِ ذِکْرًا وَ اَحْسَنُہُمْ لِمَا بَعْدَہٗ اِسْتِعْدَادًا، اُوْلٰئِکَ الْاَکْیَاسُ)) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ [2] (حسن) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا ایک انصاری ِآدمی آیا اور سلام عرض کیا پھر کہنے لگا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مومنوں میں سے افضل کون ہے؟‘‘ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’جس کے اخلاق اچھے ہوں۔‘‘ انصاری نے عرض کیا ’’مومنوں میں سے سب سے زیادہ عقل مند کون ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’جو موت کو زیادہ یادکرتا ہو اور موت کے بعد آنے والے وقت کے لئے اچھی طرح تیاری کرتا ہو وہ سب سے زیادہ عقل مند ہے۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا ، قَالَ اٰتَیْتُ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم عَاشِرَ عَشْرَۃٍ، فَقَامَ رَجُلٌ مِنَ الْاَنْصَارِ ، فَقَالَ : یَا نَبِیَّ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ، مَنْ اَکْیَسُ النَّاسِ وَ اَحْزَمُ النَّاسِ ؟ قَالَ ((اَکْثَرُہُمْ ذِکْرًا
Flag Counter