Maktaba Wahhabi

149 - 227
اس نے عرض کیا:’’ ایک ماہ۔ ‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میں اس کی ذمہ داری لیتا ہوں۔ ‘‘ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمائے ہوئے وقت پر آگیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا:’’ تم نے یہ[رقم]کہاں سے حاصل کی ہے؟ ‘‘ اس نے جواب دیا:’’ ایک کان سے۔ ‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اس میں خیر نہیں۔ ‘‘ [1] پھرآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف سے(قرض)اد اکر دیا۔ ‘‘[2] ج۔ مقروض کی وفات کے بعد: امام بخاری نے حضرت سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ بلاشبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک جنازہ لایا گیا، تاکہ آپ اس کی نمازِ جنازہ پڑھائیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا:’’ ھَلْ عَلَیْہِ مِنْ دَیْنٌ؟ ‘‘ ’’ کیا اس کے ذمے کوئی قرض ہے؟ ‘‘ انہوں نے عرض کیا:’’ لَا۔ ‘‘ … ’’ نہیں!‘‘، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نمازِ جنازہ پڑھائی۔
Flag Counter