Maktaba Wahhabi

233 - 227
حرف آخر رب علیم وحکیم کا شکر گزار ہوں، کہ انھوں نے اس اہم موضوع کے بارے میں یہ صفحات ترتیب دینے کی توفیق عطا فرمائی۔ اس میں اگر کچھ خیر ہے، تو محض ان کے فضل و کرم سے ہے اور جو خلل، نقص اور کوتاہی ہے، وہ میری جانب سے ہے۔ انہی سے اس حقیر کوشش کی قبولیت اور اس میں کوتاہیوں کی معافی کی انتہائی عاجزانہ التماس ہے۔ إنہ قریب مجیب۔ خلاصۂ کتاب: اس میں بیان کردہ گفتگو کا خلاصہ حسب ذیل ہے: ۱:قرض کا مفہوم: قرض کے لغوی معنی[کاٹنے]یا کسی جگہ سے گزرنے کے ہیں۔ شرعی معنی یہ ہے، کہ کسی کو اپنے مال یا چیز کا اس شرط پر مالک بنانا، کہ وہ اس کے مثل واپس کرے۔ قرض کی وجہ تسمیہ یہ ہے، کہ مال والا اپنے مال کے ایک حصہ کو کاٹ کر دوسرے شخص کو اس کا مالک بناتا ہے۔ قرض کا ایک نام[سلف]بھی ہے، البتہ[سلف]سے بسااوقات[بیع السلم]مراد ہوتی ہے۔ ۲:قرض کی شرعی حیثیت: قرض لینے کے متعلق متعدد اور بظاہر متعارض روایات ہیں۔ اس بارے میں خلاصہ یہ ہے، کہ عام حالات میں قرض لینا ناپسندیدہ کام ہے، البتہ جب درج ذیل
Flag Counter