Maktaba Wahhabi

53 - 227
(۳) قرض کا دائرہ قرض کا دائرہ بہت وسیع ہے۔ نقدی، ماپ اور وزن کی جانے والی چیزوں اور حیوانات میں قرض لینا دینا جائز ہے۔ امام ابن حزم تحریر کرتے ہیں: ’’ وَالْقَرْضُ جَائِزٌ فِيْ کُلِّ مَا یَحِلُّ تَمَلُّکُہُ أَوْ تَمْلِیْکُہُ بِہِبَۃٍ أَوْ غَیْرِھَا۔‘‘[1] [ہر وہ چیز، جس میں ہبہ[2] وغیرہ سے مالک بننا، بنانا جائز ہے، اس میں قرض جائز ہے۔] شیخ شیرازی لکھتے ہیں: ’’ وَیَجُوْزُ قَرْضُ کُلِّ مَالٍ،یُمْلَکُ بِالْبَیْعِ، وَیُضْبَطُ بِالْوَصْفِ۔‘‘[3] [ہر وہ قیمت والی چیز جو بیع کے ذریعہ ملکیت میں آسکے اور وصف سے اس کی تحدید ہوسکے، اس کا قرض[میں لینا دینا]درست ہے۔] توفیق الٰہی سے اس سلسلے میں ذیل میں قدرے تفصیلی گفتگو کی جارہی ہے: ا:سونا چاندی قرض لینے کے متعلق حدیث: سونا اور چاندی کے قرض لینے دینے کے جواز کے متعلق احادیث میں سے ایک یہ ہے، کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبداللہ بن ابی ربیعہ رضی اللہ عنہ سے چالیس ہزا رقرض لیے تھے۔ [4] ب:ماپ اور وزن کی جانے والی چیزوں کے متعلق دو حدیثیں: ماپ اور وزن کی جانے والی چیزوں کے قرض کے متعلق احادیث میں سے دو درج ذیل ہیں:
Flag Counter