Maktaba Wahhabi

62 - 227
’’وَفِيْ فَضِیْلَۃِ الْقَرْضِ أَحَادِیْثُ وَعُمُومَاتُ الأَدِلَّۃِ الْقُرْآنِیَّۃِ وَالْحَدِیْثِیَۃِ الْقَاضِیَۃِ بِفَضْلِ الْمُعَاوَنَۃِ، وَقَضَائِ حَاجَۃِ الْمُسْلِمِ، وَتَفْرِیْجِ کُرْبَتِہِ، وَسَدِّ فَاقَتِہِ شَامِلَۃٌ لَہُ۔‘‘ [1] ’’قرض[دینے]کی فضیلت کے متعلق[مخصوص]احادیث کے ساتھ ساتھ قرآن و حدیث میں ایسے عام دلائل بھی موجود ہیں، جو کہ باہمی تعاون، مسلمان کی حاجت برآری، اس کے دُکھ کو دُور کرنے اور اس کے فقر و فاقہ کے ختم کرنے کی فضیلت پر دلالت کرتے ہیں۔‘‘ ا۔عام دلائل: اس بارے میں قرآن و سنت کے عمومی دلائل میں سے دو درج ذیل ہیں: ۱۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:وَافْعَلُوا الْخَيْرَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ [2] ’’اور نیکی کرو، تاکہ تم فلاح پا جاؤ۔‘‘ ۲۔ امام ابن حبان نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا:’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’مَنْ یَسَّرَ عَلیٰ مُعْسِرٍ یَسَّرَ اللّٰہُ عَلَیْہِ فِي الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ۔‘‘[3] ’’جس شخص نے کسی تنگ دست پر آسانی کی، اللہ تعالیٰ اس پر دنیا و آخرت میں آسانی کریں گے۔‘‘ اللہ اکبر!مشکلات میں پھنسے ہوئے اور وسائل سے محروم شخص کو قرض دینے والے کے لیے کس قدر عظیم آسانی ہے! امام ابن حبان نے اس حدیث کو [بَابُالدُّیُوْنِ]
Flag Counter