Maktaba Wahhabi

89 - 227
’’ بے شک اللہ تعالیٰ تمھیں حکم دیتے ہیں، کہ امانتیں ان کے حق داروں کو ادا کرو۔ ‘‘[1] (۲) ادائیگی قرض کے فضائل اسلام میں صرف ادائیگی قرض کے حکم دینے پر اکتفا نہیں کیا گیا، بلکہ قرض کی واپسی کا ارادہ کرنے اور عمدگی سے ادا کرنے کے فضائل بیان کرکے اس بات کی زور دار اور موثر ترغیب بھی دی گئی ہے۔ ا۔ادائیگی قرض کے سچے ارادے کی برکات: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ادائیگی قرض کے سچے ارادے کی بیان کردہ برکات میں سے چار درج ذیل ہیں: ۱:اللہ تعالیٰ کا قرض کو ادا کروادینا: امام بخاری نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ مَنْ أَخَذَ أَمْوَالَ النَّاسِ یُرِیْدُ أَدَائَ ھَا أَدَّی اللّٰہَ عَنْہُ۔ ‘‘[2] ’’ جو شخص لوگوں کے مال[بطورِ قرض]ادا کرنے کی نیت سے لیتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس سے ادا کروادیتے ہیں۔ ‘‘ حدیث کی شرح میں حافظ ابن حجر تحریر کرتے ہیں:
Flag Counter