Maktaba Wahhabi

27 - 38
دور حریت کے بعد ملوکیت "اسلام دنیا سے ملوکیت اور پیشوائیت (ملائیت) مٹانے کے لئے آیا تھا۔ وہ ابن ادم کو ذہنی اور روحانی دونوں حیثیتوں سے صرف خدا کا مملوک بنانا چاہتا تھا جو درحقیقت اس کی اپنی فطرت صالحہ کی محکومی کا دوسرا نام ہے۔ لیکن جب اس دور حریت کے بعد پھر سے ملوکیت نے سر نکالا تو اس کے ساتھ ہی پیشوائیت کی وہ روح بھی ابھری جسے قرآن نے مسل کر رکھ دیا تھا اسلام اس طرح جگمگا کر دنیا کے سامنے آیا تھا کہ اسے یک لخت نگاہوں سے اوجھل کر دینا ممکن نہ تھا۔ ملوکیت کی ابلیسانہ دسیسہ کاریوں نے اس کے لئے تلبیس کا دام ہمرنگ زمین وضع کیا۔ اسلام کے خارجی مظاہر کو بالکل اسی طرح رہنے دیا لیکن ان میں سے روح پوری طرح کھینچ لی۔ اسی غرض کے لئے اسے پیشوائیت سے سمجھوتہ کرنا پڑا۔" (مجموعہ مضامین صفحہ نمبر: 66-67) پرویزی تشخیص اس کے بعد پرویز صاحب فرماتے ہیں کہ : "پیشوائیت نے ملوکیت کے استحکام کے لئے دین و دنیا کی تفریق کا مسئلہ ایجاد کیا۔ پھر یہ اصول وضع کیا کہ مذہب عقل سے بے نیاز ہے۔ پھر ان غلط نظریات کو مدلل کرنے کے لئے کہا کہ
Flag Counter