Maktaba Wahhabi

38 - 38
اقتصادی نقطہ نگاہ منکرین سنت اور کچھ اباحت پسند حلقہ قربانی کو معاشی اور اقتصادی حیثیت سے بھی نقصان دہ خیال کرتے ہیں اور بعض حضرات جانوروں کی قلت کا رونا بھی روتے ہیں ۔ ان کے اس اعتراض کو صحیح باور کرنے کا لازمی نتیجہ یہ ہے کہ ہم اس امر کا اعتراف کریں کہ اسلام کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ وہ دین کامل ہے بلکہ یہ ہماری معاشیات کے لئے مضر اور اقتصادیات کے لئے تباہ کن ہے۔ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ہم ماہر اقتصادیات نہیں۔ لیکن اتنا ضرور جانتے ہیں کہ اقتصادی استحکام کے لئے یہ امر بے حد ضروری ہے کہ امراء کی دولت غرباء میں منتقل ہوتی رہے۔ اگر یہ اصول ٹھیک ہے تو پھر ملک میں لاکھوں افراد کا ذریعہ معاش یہی ہے کہ وہ ریوڑ پالیں اور عید الاضحیٰ کے موقعہ پر ان کو مہنگے داموں فروخت کریں۔ پھر لاکھوں قصاب ہیں جو ان ایام میں ذبح کرنے کی معقول اجرت پاتے ہیں۔ پھر لاکھوں غریب خاندان ہیں جو کم از کم تین دن عمدہ غذا سے بہرہ مند ہوتے ہیں اور چرم ہائے قربانی سے بیسیوں ضرورتیں پوری کرتے ہیں۔ پھر ہزاروں یتیم خانے اور رفاہی ادارے ہیں جن کا سالانہ بجٹ قربانی کی کھالوں سے مستحکم ہوتا ہے۔ پھر ہزاروں خاندان ایسے ہیں جن کا ذریعہ معاش چمڑے کی رنگائی ہے۔ ذرا پوچھئے کہ ان کی معاش میں قربانی کی کتنی
Flag Counter