Maktaba Wahhabi

283 - 346
((اَللّٰھُمَّ إِنَّکَ عَفُوُّ کَرِیْمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّيْ۔)) ’’ اے اللہ! بلاشبہ تو نہایت زیادہ بخشنہار عفوو کرم کرنے والا، سب مخلوقات سے زیادہ معزز ہے۔ تو معافی کو پسند فرماتا ہے پس تو مجھے معاف کردے۔‘‘[1] بھائی قاری محترم! کتاب و سنت میں مذکور یہ ہیں وہ نصوصِ کریمہ(لیلۃ القدر کی شان میں)جو بعض ایسی مستثنیٰ کی ہوئی خاص باتوں پر مشتمل ہیں کہ جن سے لیلۃ القدر کا معاملہ مستنبط ہوتا ہے۔ اور اسی لیلۃ القدر والے(یہاں ان نصوصِ کریمہ میں مذکورہ)معاملہ سے گیارہ موضوعات قابل استنباط ہیں کہ جنھیں اللہ کی خاص مدد سے میں یہاں بیان کرنا شروع کرتا ہوں۔ (۱)لیلۃ القدر کی شان میں وارد آیات کی دلالت: سورۃ البقرہ کی پیچھے شروع موضوع میں مذکور آیت(۱۸۵)، سورۃ الدخان کی ابتدائی آیات اور مکمل سورۃ القدر پر غور و فکر اور تدبر کرنے والے شخص پر یہ
Flag Counter