Maktaba Wahhabi

306 - 346
علاوہ ازیں اہل علم(اہل الحدیث والفقہ)کی ایک بڑی جماعت نے لیلۃ القدر کا امت محمدیہ علی صاحبہ الصلوٰۃ والسلام کے لیے خاص کیے جانے والی بات کو زیادہ ترجیح دی ہے۔ ایسی ترجیح رکھنے والے ان علمائِ اُمت اور آئمہ کرام میں: مالک بن انس، حافظ ابن حجر، ابوزکریا یحییٰ بن شرف النووی اور امام سیوطی رحمہم اللہ جمیعًا کا شمار ہوتا ہے۔ [1] جبکہ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے لیلۃ القدر کا اُمت اسلامیہ کے ساتھ خاص نہ ہونے کی طرف اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ: ’’ اور جس بات پر حدیث مبارک دلالت کرتی ہے وہ یہ ہے کہ یہ رات سابقہ اُمتوں میں بھی تھی۔ جیسے یہ ہماری ملت میں ہے۔ ‘‘ [2] قابل اختیار اور راجح بات پہلی والی ہے۔ واللہ اعلم بالصواب۔ (۶)لیلۃ القدر کی تلاش اور اس کی طلب میں زیادہ اُمید آور اوقات کی تعیین میں تحقیق: جیسا کہ پیچھے بھی یہ حدیث بیان ہوئی، اُمّ المؤمنین سیّدہ عائشہ صدیقہؓ بیان کرتی ہیں کہ؛ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ لیلۃ القدر کو رمضان المبارک
Flag Counter