Maktaba Wahhabi

42 - 346
اور تاکہ تم اللہ کی بڑائی بیان کر سکو اُس پر کہ جو اس نے تمہیں ہدایت(صراطِ مستقیم کی سمجھ)عطا فرمائی ہے اور تاکہ تم(اپنے اُس رب کریم کا)شکر ادا کر سکو۔‘‘ روزوں کی تاریخ فرضیت: جہاں تک رو زوں کی تاریخ فرضیت کا تعلق ہے تو … روزے ۲ ہجری کے ماہِ شعبان میں فرض ہوئے تھے اور یہ فرضیت اس آخری حالت والی کیفیت پر ہوئی کہ جس پر ان کو قرار ہوا۔ اور اسی آخری مرحلہ والی حالت پر فرضیت کے بعد نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نو سال روزے رکھے۔ جہاں تک اس کیفیت کا تعلق ہے کہ جس پر روزوں نے قرار پکڑا تو وہ اس طرح تھی: روزوں کے ایام میں طلوعِ فجر صادق سے لے کر اس دن کے غروبِ آفتاب تک ان تمام چیزوں سے اپنے آپ کو روک کر رکھنا کہ جو روزے کو توڑنے والی ہوں۔ جب کہ روزوں کو تشریعی حیثیت دینے کے آغاز میں یہ کیفیت نہ تھی۔ اور کھانا، پینا اور جماع کرنا روزوں کی راتوں میں اس شرط پر مباح تھا کہ رات کے وقت روزے کی نیت کرنے والا آدمی اس رات افطار کرنے سے قبل سوئے گا نہیں۔ اس طرح وہ آدمی کھانے پینے اور جماع کرنے سے قبل عشاء کی نماز نہیں پڑھے گا۔تو اگر وہ(افطار سے پہلے)سو گیا اور پھر اپنی نیند سے بیدار ہو کر اُٹھ کھڑا ہوا یا اس نے عشاء کی نماز
Flag Counter