Maktaba Wahhabi

109 - 236
کے پیشِ نظر اسے نماز میں سے کچھ بھی نہیں ملے گا۔‘‘ ایک جگہ لکھتے ہیں: ’’اللہ نے خود قرآن(سورت فاتحہ) کو اپنے اور بندے کے درمیان تقسیم کیا ہے۔بس اس شخص کی نماز نہیں ہے جو سورت فاتحہ نہ پڑھے اور یہ حدیث اس بات کی قوی دلیل ہے،جب کہ اس کے علاوہ بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح احادیث میں ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو نماز میں سورت فاتحہ نہیں پڑھتا،اس کی وہ نماز مردہ و ناقص ہے،مکمل نہیں۔‘‘[1] ’’خِداج ‘‘کا معنی و مفہوم اس حدیث میں سورت فاتحہ کے بغیر پڑھی گئی نماز کو نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ’’خِداج‘‘فرمایا اور پھر’’غیر تمام‘‘یا نا مکمل بھی فرمایا ہے۔خداج کے لغوی معنی و مفہوم پر ہی توجہ دی جائے تو بات واضح ہو جاتی ہے،چنانچہ صحیح مسلم کی شرح میں امام نووی رحمہ اللہ نے امامِ لغت خلیل بن احمد،اصمعی،ابو حاتم سجستانی،ہروی اور دوسرے ماہرینِ لغت کے حوالے سے لکھا ہے: ’’خداج کا معنی ہے نقصان۔جب اونٹنی پورے دنوں سے پہلے ہی بچے کو جنم دے دے،اگرچہ وہ تخلیق میں کامل ہی کیوں نہ ہو گیا ہو تو اس وقت کہا جا تا ہے: ’’خَدَجَتِ النَّاقَۃُ‘‘اور جب وہ تخلیق میں ناقص بچے کو جنم دے،چاہے وہ پورے دنوں کا ہی کیوں نہ ہو تو اس وقت کہا جاتا ہے: ’’اَخْدَجَتْہُ ‘‘اور اسی سے اخذ کرتے ہوئے ایک ہاتھ والے(ٹُنڈے) کو مخدج الیہ کہا جاتا ہے اور اہلِ لغت کی ایک جماعت نے
Flag Counter