Maktaba Wahhabi

128 - 236
کو امام بخاری رحمہ اللہ نے ’’جزء القراءة‘‘میں نقل کیا ہے،چنانچہ حنظلہ بن ابومغیرہ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت حماد رحمہ اللہ سے نمازِ ظہر اور عصر میں قراء ت خلف الامام کے متعلق دریافت کیا تو انھوں نے فرمایا: ’’کَانَ سَعِیْدُ بْنُ جُبَیْرٍ یَقْرَأُ‘‘ ’’حضرت سعید بن جبیر رحمہ اللہ قراء ت کرتے تھے۔‘‘ میں نے پوچھا:آپ کو کیا پسند ہے ؟ تو انھوں نے فرمایا: ’’اَنْ تَقْرَأَ‘‘[1] ’’یہ کہ تم قراء ت کرو۔‘‘ 3۔اثرِ امام مکحول رحمہ اللہ: سنن ابی داود اور’’کتاب القراءة‘‘وسنن کبری بیہقی میں سعید بن عبد العزیز ابن جابر اور عبد اللہ بن علاء رحمہم اللہ بیان کرتے ہیں کہ امام مکحول رحمہ اللہ نمازِ مغرب،عشا اور نماز ِ فجر کی ہر رکعت میں سورت فاتحہ آہستگی سے پڑھا کرتے تھے اور فرماتے تھے: ’’اِقْرَأْ بِہَا فِیْمَا جَہَرَ بِہٖ الْإِمَامُ إِذَا قَرَأَ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ وَسَکَتَ سِرّاً فَاِنْ لَّمْ یَسْکُتْ اِقْرَأْ بِہَا قَبْلَہٗ وَمَعَہ وَبَعْدَہٗ لَا تَتْرُکْہَا عَلٰی کُلِّ حَالٍ‘‘[2] ’’جس نماز میں امام جہری قراء ت کر رہا ہو اور جب وہ سکتہ و وقفہ کرے تو تم بھی سورت فاتحہ پڑھا کرو اور اگر وہ سکتہ نہ کرے تو اس سے پہلے،اس کے ساتھ یا اس کے بعد کہیں بھی پڑھ لو،کسی بھی صورت میں چھوڑنی نہیں۔‘‘
Flag Counter