Maktaba Wahhabi

134 - 236
مانعینِ قراء ت کے دلائل آئیے پہلے عام علمائے احناف،یعنی مانعینِ قراء ت کے دلائل دیکھیں،چنانچہ اس سلسلے میں عرض ہے کہ مانعینِ قراء ت نے بھی سورت فاتحہ کو مقتدی کے لیے واجب سمجھنے والوں کے دلائل کی طرح قرآن و سنت اور آثارِ صحابہ رضی اللہ عنہم و تابعین رحمہم اللہ سے استدلال کیا ہے۔ان پر فریقِ اول کی طرف سے بڑی سخت گرفت کی گئی ہے کہ یا تو کوئی دلیل مدعا میں صریح نہیں اگرچہ وہ صحیح تو ہے یا پھر صریح ہے تو وہ سند کے اعتبار سے صحیح نہیں،بلکہ اس قدر ضعیف و کمزور اسناد سے مروی ہے کہ اہلِ علم ایسی دلیل کو قابلِ حجت نہیں سمجھتے۔اس بات کا صحیح اندازہ تو تفصیل ذکر کرنے سے ہو گا۔ اب ہم مانعینِ قراء ت کی سب سے اہم دلیل اور فریقِ اول کی طرف سے ان کے طریقۂ استدلال پر وارد کیے گئے اعتراضات کا ذکر شروع کر رہے ہیں۔ مانعینِ قراء ت کے قرآنی دلائل مانعینِ قراء ت کی پہلی دلیل سورت اعراف کی درج ذیل آیت ہے،ارشادِ الٰہی ہے: ﴿وَإِذَا قُرِئَ الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُوا لَهُ وَأَنصِتُوا لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ﴾ [الأعراف:۲۰۴] ’’اور جب قرآن پڑھا جائے تو اُسے سنو اور چپ رہو،تاکہ تم پر اللہ کی
Flag Counter