Maktaba Wahhabi

208 - 236
ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’أَنْصِتْ لِلْقُرْآنِ،اِنَّ فِيْ الصَّلَاۃ ِشُغْلاً سَیَکْفِیْکَ ذَلِکَ الْإِمَامُ‘‘[1] ’’قرآن سننے کے لیے خاموش رہو،یہ نماز میں مشغولیت ہو گی،تمھارے لیے امام کی قراء ت ہی کافی ہے۔‘‘ اس اثر کی سند بھی حسن صحیح ہے،لیکن اس کا تعلق بھی جہری نمازوں سے ہے،چنانچہ امام بخاری رحمہ اللہ یہی اثر’’أَنْصِتْ‘‘کے الفاظ سے نقل کرنے کے بعد اس کے بارے میں امام عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ کا قول نقل کرتے ہیں: ’’دَلَّ أَنَّ ہَذَا فِيْ الْجَہْرِ،وَ إِنَّمَا یَقْرَأُ خَلْفَ الْإِمَامِ فِیْمَا سَکَتَ فِیْہِ الْإِمَامُ‘‘[2] ’’یہ اس بات کی دلیل ہے کہ یہ جہری نمازوں کے بارے میں ہے،البتہ جب امام سراً قراء ت کرے تو مقتدی بھی قراء ت کرے۔‘‘ غرض انصات و خاموشی کا تعلق ہی چونکہ صرف جہری نمازوں سے ہوتا ہے،لہٰذا اس اثر کو سری نمازوں میں قراء ت کی مخالفت کے بارے میں پیش نہیں کیا جا سکتا۔ پانچواں اثر: پانچواں اثر مختلف دو سندوں سے دار قطنی،طحاوی،مصنف عبد الرزاق،مصنف ابن ابی شیبہ اور’’کتاب القراءة‘‘بیہقی میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،جس میں ہے:
Flag Counter