Maktaba Wahhabi

95 - 236
اگلے ہی صفحے پر امام بخاری رحمہ اللہ نے لکھا ہے: ’’یہ روایت تو علمائے حجاز وغیرہ کے یہاں مستفیض ہے،جب کہ اس میں((قَبْلَ اَنْ یُّقِیْمَ صُلْبَہٗ)) کے الفاظ کا کوئی معنی ہی نہیں اور نہ اس اضافے کی کوئی وجہ ہے۔‘‘[1] علامہ عبید اللہ رحمانی رحمہ اللہ نے بھی’’المرعاۃ‘‘میں لکھا ہے: ’’اس روایت کے آخری الفاظ جن میں امام کے کمر سیدھی کرنے کا ذکر ہے:((قَبْلَ اَنْ یُّقِیْمَ صُلْبَہٗ)) یہ الفاظ صرف یہی راوی یحییٰ بن حمید روایت کرتا ہے،اس کے ساتھیوں میں سے کسی نے یہ الفاظ نقل نہیں کیے،چنانچہ عقیلی کہتے ہیں کہ امام زہری کے اصحاب میں سے امام مالک اور بعض دوسرے حفاظِ حدیث نے بھی یہ روایت بیان کی ہے،لیکن ان میں سے کسی نے بھی یہ اضافہ نقل نہیں کیا۔‘‘[2] جب اس اضافے کو نقل کرنے والا ہی ضعیف ہے تو مقصود حاصل نہ ہوا۔ 2۔ اس روایت کی سند ہی میں ایک دوسرا راوی قرہ بن عبد الرحمان بھی ہے،جو ضعیف ہے۔جوزجانی نے کہا ہے کہ میں نے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ یہ قرہ بن عبد الرحمان سخت منکر الحدیث ہے۔یحییٰ نے کہا ہے کہ یہ ضعیف الحدیث ہے اور ابو حاتم کا کہنا ہے کہ یہ قوی نہیں ہے۔[3] ان ساری تفاصیل سے معلوم ہو اکہ یہ روایت ضعیف و ناقابلِ قبول ہے۔ تیسری دلیل: رکوع میں ملنے والے کی رکعت کے قائلین کی تیسری دلیل ابو داود اور دارقطنی
Flag Counter