Maktaba Wahhabi

103 - 389
حمل کے ضائع ہونے کے بعد مرد عورت سے کب قرابت اختیار کرے سوال:اگر کسی عورت کا حمل تین مہینے کا ضائع ہو گیا ہو تو آدمی کتنے دنوں کے بعد عورت کے پاس جائے گا۔90 دنوں کے بعد یا کوئی اور صورت ہے۔(سائل مذکور) جواب:عورت جب خون سے صاف ستھری ہو جائے تو مرد قربت کر سکتا ہے۔ ولادت کی کتنی مدت بعد مرد عورت کے پاس جائے سوال:عام پیدائش کے بعد یعنی صحیح سالم لڑکا یا لڑکی کی پیدائش کے بعد کتنے دنوں کے بعد آدمی عورت کے پاس جائے گا پوری وضاحت فرما دیں۔(سائل مذکور) جواب:ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نفاس والی عورتیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں نفاس کے بعد چالیس دن تک بیٹھی رہتی تھیں۔ (مسند احمد 6/203،ابوداؤد،ترمذی،ابن ماجہ) امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:اہل علم کا اس بات پر اجماع ہے کہ نفاس والی عورتیں چالیس دن تک نماز چھوڑیں گی سوائے اس کے کہ وہ اس سے پہلے طہر دیکھ لیں پھر غسل کرے اور نماز پڑھے۔ معلوم ہوا کہ بچے کی ولادت کے بعد چالیس دن تک عورت نماز نہیں پڑھے گی اور نہ ہی شوہر اس کے ساتھ صحبت کرے گا،اگر چالیس دن سے پہلے خون بند ہو جائے اور عورت طہر کی حالت میں آ جائے تو غسل کرے۔خون رک جانے کے بعد مرد اپنی اہلیہ کے ساتھ صحبت کر سکتا ہے۔نفاس کا وہی حکم ہے جو حیض کا حکم ہے۔ خلوت میں غسل کرنا سوال:کیا غسل کرتے وقت کپڑا باندھ کر غسل کرنا ضروری ہے یا کہ خلوت میں ننگے
Flag Counter