Maktaba Wahhabi

133 - 389
سوال کرتا ہوں اور لڑائی والے دن امن کا،اے اللہ! جو تو نے ہمیں عطا کیا اس کی برائی سے اور جو تو نے ہم سے روک دیا اس کے شر سے پناہ مانگتے ہیں۔اے اللہ !ہماری طرف ایمان کو محبوب بنا دے اور اسے ہمارے دلوں میں مزین کر دے اور کفر فسق اور نافرمانی ہمارے نزدیک ناپسندیدہ بنا دے اور ہمیں ہدایت دے اور ہمیں ہدایت یافتہ لوگوں میں سے کر دے۔ اے اللہ! ہمیں مسلمان کر کے فوت کرنا اور اسلام کی حالت میں ہی زندہ رکھ اور ہمارا نیک لوگوں سے الحاق کر دے نہ رسوا ہونے والے ہوں اور نہ فتنہ میں ڈالے ہوئے۔اے اللہ ! ایسے کافروں کو تباہ کر دے جو تیری راہ سے روکتے اور تیرے رسولوں کو جھٹلاتے ہیں اور ان پر اپنی سزا اور عذاب نازل کر،اے اللہ! اہل کتاب کافروں کو تباہ کر دے اے سچے معبود۔" سورۃ فاتحہ سے پہلے پوری بسم اللہ سوال:سورہ فاتحہ سے پہلے پوری بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھنے کا ثبوت کیا ہے؟ نیز کیا کسی صحیح حدیث میں مذکورہ عمل موجود ہے؟(ابو سفیان خورشید،چشتیاں) جواب:نعیم المجمر فرماتے ہیں:میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز پڑھی تو انہوں نے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھی پھر سورۃ فاتحہ پڑھی جب غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ پر پہنچے تو آمین کہی اور لوگوں نے بھی آمین کہی۔جب رکوع کیا تو اللہ اکبر کہا اور جب رکوع سے سر اٹھایا تو سمع اللّٰه لمن حمده کہا پھر اللہ اکبر کہا پھر سجدہ کیا جب اپنا سر اٹھایا تو اللہ اکبر کہا پھر جب سجدہ کیا تو اللہ اکبر کہا۔جب سلام پھیرا تو کہا:اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں تم سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے مشابہ ہو۔(صحیح ابن حبان،موارد الظمآن،حدیث نمبر 450 صحیح ابن خزیمہ 1/251،سنن النسائی،مسند ابی یعلی وغیرھا) اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز میں سورۃ فاتحہ سے پہلے پوری بسم اللہ
Flag Counter