Maktaba Wahhabi

147 - 389
ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "صفوں کو قائم کرو اور کندھوں کو برابر کرو اور خالی جگہ بند کرو اور اپنے بھائیوں کے آگے نرم ہو جاؤ اور شیطان کے لئے ہر خالی مقام نہ چھوڑو اور جو صف کو ملائے اللہ اسے ملائے اور جو صف توڑے اللہ اسے توڑے۔"(ابوداؤد:666) ان صحیح احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ نمازیوں کو صحیح صف بندی کا حکم دیا گیا اور دو نمازیوں کے درمیان جو خالی جگہ ہوتی ہے اسے پُر کرنے کا حکم دیا گیا ہے اگر ایک نمازی دوسرے نمازی کے ساتھ کندھا اور پاؤں ملا کر نہیں کھڑا ہوتا،درمیان میں فاصلہ رکھتا ہے تو وہ شیطان کے لئے جگہ چھوڑتا ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جب صفیں باندھتے تھے تو اپنے ساتھی کے کندھے کے ساتھ کندھا اور پاؤں کے ساتھ پاؤں ملاتے تھے۔ لہذا پورا قدم اور کندھا دوسرے نمازی کے ساتھ ملانا چاہیے۔ تشہد میں انگلی کو حرکت کس وقت دیں؟ سوال:تشہد میں انگلی کو حرکت دینے کے بارے میں دو طرح کی احادیث آتی ہیں،ایک میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انگلی کو حرکت دیتے تھے۔دوسری میں نہیں دیتے تھے۔ان احادیث کی وضاحت کریں اور یہ بھی بتلائیں کہ تشہد میں انگلی کو حرکت کس وقت دینی ہے؟ جواب:تشہد میں سبابہ انگلی کو حرکت دینا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ثابتہ ہے جیسا کہ وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کی حدیث میں یہ لفظ ہیں: "ثم رفع إصبعه فرأيته يحركها يدعو بها" کہ میں نے دیکھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلی کو اٹھایا،پھر اس کو حرکت دیتے رہے اور دعا کرتے رہے۔ مولوی سلام اللہ حنفی شرح موطا میں لکھتے ہیں:
Flag Counter