Maktaba Wahhabi

191 - 389
آدمی نے جمعہ والے دن سورۃ الکہف کی قراءت کی اس کے لیے دو جمعوں کے درمیان نور روشن ہو جاتا ہے۔"(بیہقی 3/249،المستدرک 2/367) اور دوسری روایت کے الفاظ ہیں کہ جس نے جمعہ والے دن سورۃ الکہف کی تلاوت کی اس کے لیے اس کے اور بیت اللہ کے درمیان نور روشن ہو جاتا ہے۔ (بیہقی 3/249) امام حاکم رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث کو صحیح الاسناد قرار دیا ہے جبکہ امام ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے نعیم بن حماد کو ذو مناکیر قرار دیا ہے۔امام ذہبی کی جرح درست نہیں ہے کیونکہ نعیم اس روایت میں منفرد نہیں ہے۔یزید بن مخلد،سعید بن منصور نے اس کی متابعت کر رکھی ہے اس کی مزید تفصیل کے لیے ارواء الغلیل(626)3/95-96 ملاحظہ ہو۔اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ جمعہ والے دن سورۃ الکہف کی تلاوت کرنے سے دو جمعوں کے درمیان تک نور عطاء کر دیا جاتا ہے یا اس آدمی سے لے کر بیت اللہ تک نور روشن کر دیا جاتا ہے۔ لہذا اسے جمعۃ المبارک والے دن پڑھنا بالکل صحیح ہے۔ جمعہ کے روز عید آنے پر جمعہ کی رخصت سوال:اگر عید والے دن جمعہ آ جائے تو پھر کیا جمعہ ادا کرنے کی رخصت شرعی طور پر ہے؟ جواب:اگر عید والے دن جمعہ آ جائے تو عید کی نماز ادا کی جائے گی البتہ جمعہ کے بارے میں اختیار ہے کہ وہ چاہیں تو نماز جمعہ میں شرکت کریں یا نہ کریں۔ ایاس بن ابی رملہ کہتے ہیں کہ میری موجودگی میں معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ نے زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے پوچھا:کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت میں دو عیدوں میں یعنی جمعۃ المبارک اور عید الفطر یا عید الاضحیٰ کو ایک دن جمع ہوتے دیکھا؟ انہوں نے کہا:ہاں۔معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا:محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اس موقع پر کیا کیا؟
Flag Counter