Maktaba Wahhabi

217 - 389
ابوطلحہ رضی اللہ عنہ قبر میں اترے اور انہیں قبر میں دفنایا۔"(صحیح البخاری) ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی کو قبر میں اتارنا اس بات کی دلیل ہے کہ غیر محرم مرد عورت کو جب قبر میں اتار سکتا ہے تو اسے جنازے میں کندھا دینے سے کون سی چیز مانع ہے۔ غم کے موقع پر گریبان پھاڑنا یا سینہ پیٹنا سوال:کیا کسی غم کے موقع پر اپنے گریبان کو پھاڑنا چہرے یا سینے کو پیٹنا یا واویلا کرنا جائز ہے کتاب و سنت کی روشنی میں وضاحت فرمائیں؟ جواب:اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن حکیم میں مصیبت اور پریشانی کے وقت صبر و تحمل کی تلقین کی ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: "اے ایمان والو! صبر اور نماز سے مدد لو یقینا اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔"(البقرہ:103) اسی طرح فرمایا:جو لوگ اللہ کی راہ میں شہید کر دئیے جائیں انہیں مردہ مت کہو بلکہ وہ زندہ ہیں لیکن تم شعور نہیں رکھتے اور ہم ضرور تمہاری کسی چیز کے ساتھ آزمائش کریں گے خوف سے اور بھوک سے اور جانوں،مالوں اور پھلوں کی کمی سے اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری سنا دیں جب انہیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو کہتے ہیں بےشک ہم اللہ کے لئے ہیں اور اللہ کی طرف ہی لوٹ کر جانے والے ہیں۔(البقرہ) مندرجہ بالا آیات مجیدہ سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ مومن آدمی مصیبت و پریشانی کے موقع پر صبر و تحمل سے کام لیتا ہے گریبان چاک کرنا یا چہرہ نوچنا اور سینہ کوبی کرنا صبر و تحمل کے خلاف ہے۔سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس آدمی نے رخسار پیٹے اور گریبان چاک کیا اور جاہلیت کے واویلے کی طرح واویلا کیا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔"(بخاری،مسلم)
Flag Counter