Maktaba Wahhabi

244 - 389
جواب:لیلۃ القدر کی کچھ علامات احادیث میں اس طرح آئی ہیں۔سیدنا ابی ابن کعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لیلۃ القدر کی صبح کو سورج کے بلند ہونے تک اس کی شعاع نہیں ہوتی۔وہ ایسے ہوتا ہے جیسا کہ تھالی(پلیٹ)۔"(مسلم 762) اسی طرح سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سے کون اسے یاد رکھتا ہے(اس رات)جب چاند نکلتا ہے تو ایسے ہوتا ہے جیسے بڑے تھال کا کنارہ۔"(مسلم 1170) سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لیلۃ القدر آسان و معتدل رات ہے جس میں نہ گرمی ہوتی ہے اور نہ ہی سردی،اس کی صبح کو سورج اس طرح طلوع ہوتا ہے کہ اس کی سرخی مدہم ہوتی ہے۔"(مسند بزار 1/486،مسند طیالسی 349،ابن خزیمہ 3/231) شیخ سلیم الہلالی اور شیخ علی حسن عبدالحمید نے صفۃ صوم النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صفحہ 90 پر اس کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔ روزہ رکھ کر جھوٹ بولنے والے کے روزہ کی حیثیت سوال:جو شخص روزہ رکھ کر جھوٹ بولے یا جھوٹی بات پر عمل کرے تو کیا اس کا روزہ اللہ کے ہاں قبول ہو جاتا ہے؟ جواب:روزے کی حالت میں جھوٹ بولنے والے یا جھوٹی باتوں پر عمل کرنے والے کا روزہ ضائع ہو جاتا ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس آدمی نے روزے کی حالت میں جھوٹ بولنا اور اس پر عمل کرنا ترک نہ کیا تو اللہ کو اس کے کھانا پینا چھوڑنے کی کوئی حاجت نہیں۔ (صحیح البخاری کتاب الصوم 1903،بحوالہ مشکوٰۃ 1999 عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ) اسی طرح ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ایک اور حدیث میں ہے کہ"کتنے ہی روزہ
Flag Counter