Maktaba Wahhabi

269 - 389
میت کی طرف سے حج کرنا سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک شخص نے پوچھا:میری والدہ نے حج کرنے کی نذر مانی تھی لیکن پہلے ہی فوت ہو گئی تو کیا اس کی طرف سے حج ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اگر اس کے ذمہ قرض ہوتا تو تم اسے ادا کرتے؟ کہا:ہاں! تو فرمایا:اللہ تعالیٰ کا قرض زیادہ حق رکھتا ہے کہ اسے ادا کیا جائے۔ (بخاری 1/220) حائضہ اور نفاس والی عورت کا حج آٹھ ذوالحجہ کو جب منیٰ کی روانگی کا وقت آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو روتے دیکھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وجہ پوچھی تو بتایا کہ میں بیت اللہ کا طواف نہیں کر سکتی(عمرہ نہ ہوا)اب سب لوگ منیٰ جا رہے ہیں اور میں بدستور حالت حیض میں ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:غسل کرو اور حج کا احرام باندھ لو اور سب ارکان ادا کرو جو حاجی ادا کریں،البتہ بیت اللہ کا طواف نہ کرنا۔(بخاری 1/44) احرام باندھنے کے بعد دو نفل ادا کرنا سوال:احرام باندھنے کے بعد دو نفل نیت احرام عمرہ یا حج پڑھنا کیسا ہے؟ جواب:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے احرام کی نیت کرنے اور تلبیہ پڑھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھنا ثابت ہے۔نافع بیان کرتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب مکہ کی طرف نکلنے کا ارادہ کرتے تو ایسا تیل استعمال کرتے جس کی مہکنے والی عمدہ خوشبو نہ ہوتی،پھر مسجد ذوالحلیفہ میں آ کر دو رکعت نماز ادا کرتے،پھر اونٹنی پر سوار ہو جاتے،جب وہ سیدھی کھڑی ہو جاتی تو تلبیہ کہتے اور فرماتے:میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ہی کرتے دیکھا ہے۔ (صحیح البخاری:کتاب الحج باب الاھلال مستقبل القبلہ،صحیح مسلم)
Flag Counter