Maktaba Wahhabi

271 - 389
کے ساتھ جائز ہے،اس میں کوئی قباحت نہیں۔ کیا ہر طواف میں اضطباع ضروری ہے؟ سوال:اضطباع کسے کہتے ہیں کیا ہر طواف میں اضطباع ضروری ہے اگر نہیں تو کم از کم کتنے چکروں میں ضروری ہے؟ جواب:اضطباع یہ ہے کہ احرام کی اوپر والی چادر کو اپنی دائیں بغل کے نیچے سے گزار کر اپنے بائیں کندھے پر ڈال لیں اور اپنا دایاں کندھا ننگا رکھیں۔عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ نے جعرانہ سے(احرام باندھ کر)عمرہ کیا اور بیت اللہ کے گرد رمل چال سے طواف کیا اور اپنی اوپر والی چادروں کو اپنی دائیں بغلوں کے نیچے سے گزار کر انہیں اپنے بائیں کندھوں پر ڈال لیا۔(ابوداؤد کتاب:المناسک باب الاضطباع فی الطواف،مسند احمد،بیہقی،طبرانی) یعلی بن امیۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیت اللہ کا طواف اضطباع کی حالت میں کیا،آپ پر سبز چادر تھی۔ (سنن ابی داؤد:کتاب المناسک باب الاضطباع فی الطواف،ترمذی،ابن ماجہ،دارمی،مسند احمد) علامہ عبدالرحمٰن مبارکپوری اس حدیث کی شرح میں ملا علی قاری سے نقل کر کے لکھتے ہیں کہ اضطباع اور رمل ہر اس طواف میں سنت ہے جس کے بعد سعی ہے اور اضطباع تمام چکروں میں سنت ہے رمل کے خلاف طواف کے درمیان اضطباع مستحب نہیں اور عوام الناس جو ابتداء احرام سے لے کر حج یا عمرے میں اضطباع کئے رکھتے ہیں اس کی کوئی اصل نہیں بلکہ نماز کی حالت میں مکروہ ہے۔(تحفۃ الاحوذی 2/92،مرعاۃ المفاتیح 9/123) مقام ملتزم پر دعا کرنا سوال:مقام ملتزم پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کس وقت گڑگڑا کر دعا کرنے کا حکم دیا ہے؟ حج یا عمرہ دونوں میں۔
Flag Counter