Maktaba Wahhabi

303 - 389
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"بےشک اللہ کے نزدیک قیامت والے دن سب لوگوں سے برا ٹھکانہ اس آدمی کا ہو گا جو اپنی اہلیہ کے پاس جاتا اور اس کی اہلیہ اس کے پاس آتی ہے پھر وہ اس کے راز پھیلا دیتا ہے۔"(صحیح مسلم:کتاب النکاح باب تحریم افشاء سرا المراۃ 123 /437) صحیح مسلم 124/1437 میں یہ الفاظ ہیں"امانت کی سب سے زیادہ خیانت کرنے والا وہ آدمی ہے جو اپنی اہلیہ کے ہاں رات بسر کرتا ہے وہ اس کے ہاں رات گزارتی ہے پھر وہ اس کے راز افشا کرتا ہے۔امام نووی رحمۃ اللہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں:"اس حدیث میں آدمی کے لئے اس کی اہلیہ کے درمیان جاری رہنے والے امور اور ان کی تفصیل بیان کرنے اور پھیلانے کی حرمت معلوم ہوتی ہے۔ (شرح نووی 10/8) لہذا مرد و زن کو اس بات میں محتاط رہنا چاہیے کہ وہ اپنی اندرونی گفتگو ایک دوسرے کے جسمانی راز،اپنی جنسی گفتگو کسی دوسرے فرد کے آگے نہ کریں،ہمارے معاشرے میں یہ بیماری عام ہے کہ مرد جنسی معلومات ذکر کرنے میں کوئی شرم محسوس نہیں کرتے،اس طرح خواتین اپنی سہیلیوں کے آگے اپنے شوہروں کے ساتھ گزرنے والے مخصوص حالات بلا جھجھک بیان کرتی اور پوچھتی ہیں۔ایسے معاملات سے مکمل گریز کرنا چاہیے۔ رضاعت کا مسئلہ سوال:ندیم جب پیدا ہوا تو اس کے گیارہ دن بعد اس کی والدہ فوت ہو گئی،پونے دو سال تک ندیم کو اس کی ایک پھوپھی نے دودھ پلایا،پھر ایک سانحہ ہوا جس میں ندیم کی دادی کا بیٹا فوت ہو گیا۔ندیم دودھ پینے کے لیے چیخ رہا تھا تو اس کی دادی نے ایک دفعہ یا دو دفعہ دودھ پلایا قرآن و حدیث کی روشنی میں ندیم کی وہ پھوپھی،جس کا ندیم نے دودھ پیا ہے،کے علاوہ باقی پھوپھیوں کی کسی ایک بیٹی سے نکاح کر سکتا ہے
Flag Counter