Maktaba Wahhabi

315 - 389
لہذا کسی بھی عورت کے ساتھ نکاح اس کی پھوپھی یا خالہ کی موجودگی میں درست نہیں۔اسی طرح پھوپھی اور خالہ کے ساتھ بھانجی و بھتیجی کی موجودگی میں بھی نکاح درست نہیں،ایسا نکاح اگر کہیں کیا گیا ہے تو اسے ختم کیا جائے۔ ایک دفعہ دودھ پینے سے رضاعت سوال:ایک لڑکے نے اپنی خالہ کا ایک مرتبہ دودھ پیا اور سو گیا،تقریبا اڑھائی سال بعد اس کی خالہ کے ہاں لڑکی پیدا ہوئی اب اس لڑکی کا اس لڑکے کے ساتھ نکاح ہو سکتا ہے یا نہیں ؟قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیں۔(عبدالمجید خاں،ملتان) جواب:صحیح تر بات یہ ہے کہ بچے کی حالت شیر خوارگی میں اس طرح دودھ پلایا گیا ہو کہ وہ اس کے بدن کی غذا بن جائے خواہ کسی طرح بھی پلایا جائے تو اس سے حرمت ثابت ہوتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:"رضاعت بھوک سے ثابت ہو گی۔" (صحیح البخاری کتاب الشہادات،صحیح مسلم کتاب الرضاع) یعنی جس رضاعت سے بچے کی بھوک دور ہو جائے وہ باعث حرمت ہے۔اسی طرح ایک حدیث میں ہے کہ"اس رضاعت سے حرمت ثابت ہو گی جو آنتوں کو پھاڑ دے اور یہ دودھ چھڑانے کی مدت سے پہلے ہو۔(ترمذی،حاکم) یعنی جس رضاعت سے دودھ سے آنتیں بھر کر ایک دوسری سے جدا ہو جائیں۔محدثین کی اکثریت اس بات کی طرف گئی ہے کہ ایسے دودھ کی تعداد پانچ مرتبہ دودھ پینا ہے جیسا کہ صحیح مسلم میں اس کی تائید میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے اور قرآن حکیم نے جو مطلق طور پر رضاعت ذکر کی ہے۔ان احادیث نے اس اطلاق کو مقید کر دیا ہے اور عام کی تخصیص ہو گئی ہے ایک مرتبہ یا دو مرتبہ دودھ چوس لینے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔جیسا کہ صحیح مسلم(1450)میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ایک مرتبہ چوسنا یا دو مرتبہ چوسنا حرام نہیں کرتا،حرام کرنے کی
Flag Counter