Maktaba Wahhabi

340 - 389
ظہار کا کفارہ سوال:سورۃ مجادلہ میں خاوند اگر اپنی بیوی سے ظہار کر لے تو اس کا کفارہ موجود ہے لیکن اگر عورت اپنے خاوند کو غلطی سے بھائی کہہ دے تو اس کا کیا کفارہ ہے۔ (ابو طلحہ عبیدالرحمان السلفی،ڈسکہ) جواب:مرد جب اپنی اہلیہ کو ماں سے تشبیہ دے ڈالے تو اسے شرعا ظہار کہتے ہیں،اس کا کفارہ سورۃ مجادلہ میں ذکر ہوا ہے،بتایا گیا ہے کہ ظہار کرنے والا اہلیہ کو چھونے سے قبل ایک غلام آزاد کرے اگر غلام نہ پائے تو چھونے سے پہلے دو ماہ کے مسلسل روزے رکھے اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کے لئے کھانا دے،اور احادیث میں بھی ظہار کا کفارہ مرد پر ہی ہے۔عورت اگر مرد کو غلطی سے یا جان بوجھ کر بھائی کہہ دے تو اس پر کوئی کفارہ شرعی طور پر نہیں ہے۔البتہ اپنی غلطی پر استغفار کرے۔ غیر مدخولہ کی طلاق سوال:میری شادی آج سے تقریبا ساڑھے تین سال پہلے مسماۃ بسمل دختر عبدالھادی کے ساتھ ہوئی،صرف نکاح ہوا،رخصتی نہیں ہوئی،دو تین دن پہلے میں نے اپنے جذبات پر قابو نہ پاتے ہوئے اپنے گھر والوں کے سامنے اپنی بیوی کو طلاق کے الفاظ ادا کر دئیے،پھر اس دن اپنی بیوی کے گھر جا کر اپنی ساس کے سامنے بھی طلاق کے الفاظ ادا کئے،اس عرصے کے دوران میں اپنی بیوی کے گھر بھی جاتا تھا،ایک دن ہم اس طرح لیٹے کہ بدن پر کپڑے موجود تھے اور انزال نہیں ہوا اس پر بھی شرمندگی ہوئی قرآن و سنت کی روشنی میں ہماری رہنمائی کریں۔ (عطاء اللہ خاں ولد حاجی میر باچا ساکن R-10 ڈیفنس ویو فیز نمبر 1 کراچی) جواب:ایسی عورت جسے خاوند نے جماع سے پہلے طلاق دے دی ہو اس پر کوئی عدت نہیں ہوتی وہ عدت گزارے بغیر عقد ثانی کر سکتی ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
Flag Counter