Maktaba Wahhabi

356 - 389
داماد سے پردہ سوال:داماد سے پردہ کا کیا حکم ہے؟ جواب:داماد محارم(ان لوگوں میں سے ہے جن کے ساتھ شرعا شادی جائز نہیں ہے)میں سے ہے،کیونکہ محرمات کا تذکرہ کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: "اور تمہاری بیویوں کی مائیں"(النساء:23) یعنی حرام ہیں،اور یہ اہل علم کا اجماعی مسئلہ ہے،مذکورہ آیت کی رو سے بیوی کی ماں،اس کی دادی اور نانی اس کے خاوند کے لیے حرام ہیں۔لہذا ساس کے لیے داماد سے پردہ نہیں ہے،وہ اپنے داماد کے ساتھ کھانے میں شریک ہو سکتی ہے اس کے ساتھ بوقت ضرورت کہیں جانا پڑ جائے تو جا سکتی ہے۔اگر ایسا کرتی ہے تو الفت و محبت کی پائیداری کے لیے یہ زیادہ بہتر اور افضل ہے۔ خاوند فوت ہونے کے بعد ملازمت سوال:جب عورت کا خاوند فوت ہو جائے اور وہ ہو بھی ملازمہ اس کا کوئی کفیل نہ ہو تو اس مجبوری کے پیش نظر وہ اپنی ملازمت پر جا سکتی ہے کتاب و سنت کی روشنی میں وضاحت کریں؟ جواب:جس عورت کا خاوند فوت ہو جائے تو اسے عدت اپنے اسی گھر میں گزارنی چاہیے جس میں وہ شوہر کی رفاقت کے وقت قیام پذیر تھی۔ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی بہن فریعہ بنت مالک سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوئیں اور عرض کیا کہ وہ بنی خدرہ میں اپنے اہل کے پاس چلی جائیں کیونکہ ان کے خاوند اپنے مفرور غلاموں کے پیچھے نکلے اور مقام قدوم(مدینہ سے چھ میل کے فاصلے پر)کے پاس جب وہ ان سے ملے تو انہوں نے ان کو قتل کر دیا،اس وجہ سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے گزارش کی کہ مجھے اپنے اہل کے پاس جانے کی اجازت مرحمت فرمائیں،اس
Flag Counter