Maktaba Wahhabi

374 - 389
تین بچوں کو دفنا چکی ہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کہا:"تب تو تم نے جہنم سے ایک بہت محفوظ باڑ بنا لی ہے۔"(صحیح مسلم) اگر کسی مسلمان کے دو بچے بھی فوت ہو جائیں تو وہ بھی اپنے والدین کے لئے ذریعہ نجات بن سکتے ہیں،نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "تم میں سے جس کے تین بچے فوت ہو جائیں وہ(قیامت کے دن)جہنم سے رکاوٹ کا ذریعہ بن جائیں گے۔"ایک عورت نے پوچھا:اگر کسی کے دو بچے فوت ہو جائیں تو کیا حکم ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ہاں دو بچے بھی جہنم سے رکاوٹ بن جائیں گے۔" (صحیح البخاری کتاب الجنائز،صحیح مسلم) مذکورہ بالا احادیث صحیحہ صریحہ سے معلوم ہوا کہ مسلمان آدمی کو اگر اپنے تین یا دو نابالغ بچوں کا صدمہ برداشت کرنا پڑے تو اس اندوہناک اور غمناک حادثہ کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ان کو اجر سے نوازے گا اور یہ بچے ان کے لئے جہنم سے بچنے کا ذریعہ بن جائیں گے اور اس واقعہ پر اللہ تعالیٰ انہیں جنت نصیب کرے گا۔مومن آدمی کا معاملہ اللہ کے ساتھ بہت پیارا ہے یہ مصیبت آنے پر صبر سے کام لیتا ہے اور خوشی آنے پر شکر کرتا ہے اور صبر و شکر دونوں اس کے حق میں اللہ کی عظیم نعمتیں ہیں،لہذا مسلم آدمی کو ہر مصیبت پر صابر اور ہر خوشی و مسرت پر شاکر رہنا چاہیے اور ہر دو صورتوں میں اس کے لئے اجر ہی اجر ہے۔ گانے بجانے کی محافل میں شرکت کا حکم کیا ہے؟ سوال:ہمارے رشتہ داروں میں بہت سے ایسے پروگرام ہوتے ہیں جن میں گانا بجانا اور تصویریں کھینچنا اور ڈھولک وغیرہ کا بندوبست ہوتا ہے اور ہمیں بھی ان میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے کیا ایسی دعوت میں شریک ہونا شرعا جائز ہے یا اس کا
Flag Counter