Maktaba Wahhabi

380 - 389
مسند ابی یعلی ۶۵۱ اور مسند بزار ۲۰۶۳ میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک اونٹ کے پاس سے گزرے جس کے چہرے پر داغ لگایا ہوا تھا تو آپ نے فرمایا:جاؤ اونٹ کے مالک سے کہو کہ اس کے چہرے سے آگ کو دور رکھے۔الحدیث۔انس رضی اللہ عنہ سے حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گدھا دیکھا جس کے چہرے کو داغا گیا تھا،آپ نے فرمایا:اللہ کی لعنت برسے اس آدمی پر جس نے یہ داغ دیا۔ (مسند بزار 2065 طبرانی اوسط 5/157 مجمع الزوائد 13240) جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے ایک گدھا گزرا جس کے چہرے پر داغ لگایا گیا تھا آپ نے فرمایا:کیا تمہیں یہ بات نہیں پہنچی کہ میں نے اس آدمی پر لعنت کی ہے جس نے جانوروں کے چہرے پر داغ دیا یا مارا،پس اس کام سے منع کر دیا گیا۔(ابوداؤد کتاب الجہاد باب النہی عن الوشلم فی الوجہ 2564،مسند احمد 22/72) یہ بات عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے صحیح مسلم(2118)ابو سعید خدری اور ابن عمر رضی اللہ عنہما سے ابن ابی شیبہ 5/406،407 میں موجود ہے،ان احادیث صحیحہ سے معلوم ہوا کہ جانوروں کو لڑانا اور انہیں ایذاء دینا کسی طرح بھی جائز نہیں،لہذا مرغ،کتے،بٹیر،تیتر وغیرہ کو لڑانا کسی طرح بھی درست نہیں۔لہذا جو لوگ جانوروں کو لڑاتے یا لڑا کر ان پر جوا لگاتے ہیں وہ فعل حرام کے مرتکب ہیں انہیں اس فعل سے باز آ جانا چاہیے۔ گانے اور میوزک سننا سوال:کیا مسلمان کے لیے گانے اور میوزک سننا جائز ہے،اس حجت کی بنیاد پر کہ وہ ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر نشر کئے جاتے ہیں۔ جواب:گانے اور میوزک سننا جائز نہیں ہے،اس لیے کہ یہ اللہ تعالیٰ کے ذکر اور نماز سے روکتے ہیں،نیز انہیں سنتے رہنے سے دل بیمار اور سخت ہو جاتا ہے،اللہ تعالیٰ کی کتاب مبین اور اس کے رسول امین کی سنت اس کی حرمت پر شاہد عدل ہے،ارشاد باری
Flag Counter