Maktaba Wahhabi

400 - 389
إني لا أصافح النساء "میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا"۔(نسائی کتاب البیعۃ،احمد 6/357) سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:’’اللہ کی قسم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ کبھی کسی عورت کے ہاتھ کو نہیں لگا،آپ صرف زبانی بیعت لیا کرتے تھے۔‘‘(مسلم/کتاب الامارۃ) اللہ تعالیٰ نے ہمارے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کو عمدہ نمونہ بنایا ہے،لہذا ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مکمل اطاعت و فرمانبرداری کرنی چاہیے اور غیر محرم اجنبی عورتوں سے قطعا مصافحہ نہیں کرنا چاہیے تاکہ فتنہ و فساد مشکوک ماحول سے اجتناب ہو،البتہ عورتوں کا محرم رشتہ داروں،مثلا باپ،بیٹا،بھائی وغیرہ سے مصافحہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔(واللہ اعلم) سلام کے لئے احتراما جھکنا سوال:اپنے بڑوں کو جھک کر سلام کرنا یا کھڑے ہو کر سلام کرنا یا اپنے اساتذہ کے احترام میں کھڑے ہونا اور دونوں ہاتھوں سے مصافحہ کرنا،یہ سب افعال قرآن و سنت کی روشنی میں بتائیں کیسے ہیں؟(محمد جاوید خان) جواب:سلام کرتے وقت جھکنا درست نہیں کیونکہ اس کی مشابہت رکوع کے ساتھ ہے اور وہ صرف اللہ تعالیٰ کے لئے ہے۔اس کے علاوہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے کسی سے بھی ثابت نہیں کہ وہ ایک دوسرے کو سلام کرتے وقت جھکتے ہوں،اسی طرح کسی شخص کے احترام یا تعظیم کے لئے کھڑا ہونا جائز نہیں جیسا کہ آج کل استاد،جج یا کسی بڑے آدمی کی آمد پر سب لوگ کھڑے ہو جاتے ہیں۔ معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جس شخص کو پسند ہو کہ لوگ اس کے لئے تصویر بن کر کھڑے ہوں وہ اپنا ٹھکانہ آگ میں بنا لے۔ (ترمذی 2755،ابوداؤد 5229،مسند احمد 4/100،مشکوٰۃ،باب القیام 4699) یہ حدیث صحیح ہے۔انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ صحابہ کرام رضی
Flag Counter