Maktaba Wahhabi

54 - 389
پہلا مذہب ہی راجح و قوی ہے کیونکہ کسی امر کا مستحب ہونا بھی ایک شرعی امر ہے اور شرعی امور کے لئے صحیح احادیث ہی درکار ہوتی ہیں۔(قواعد التحدیث من فنون مصطلح الحدیث ص 113)مشہور حنفی عالم محمد زاہد کوثری نے ضعیف روایت کو مطلق طور پر نہ لینے کے بارے میں اپنی کتاب(مقالات کوثری ص 45،46) علامہ احمد شاکر رحمۃ اللہ علیہ نے(الباعث الحثیت شرح اختصار علوم الحدیث ص 86،87) علامہ شوکانی نے(الفوائد المجموعۃ فی الاحادیث الموضوعۃ ص 283) امام ابن تیمیہ نے(قاعدہ جلیلۃ فی التوسل والوسیلۃ،ص 112،113)میں علامہ ناصر الدین البانی نے(صحیح الجامع الصغیر 51)میں رقم کیا ہے۔ اللہ کہاں ہے؟ سوال:کیا اللہ ہر جگہ موجود ہے یا عرش پر؟ وضاحت فرمائیں۔(اسد ندیم،دولت نگر) جواب:اللہ تعالیٰ کے بارے میں محدثین و سلف صالحین کا عقیدہ یہ ہے کہ وہ عرش پر مستوی ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے(رحمٰن عرش پر مستوی ہے)مستوی ہونے کا مفہوم بلند ہونا اور مرتفع ہونا ہے جیسا کہ بخاری شریف میں آیا ہے(بےشک اللہ تعالیٰ نے ایک کتاب لکھی جو اس کے پاس عرش کے اوپر ہے)متفق علیہ۔جیسا کہ ایک دوسری حدیث سے اس مسئلہ کی وضاحت ہوتی ہے۔ معاویہ بن حکم روایت کرتے ہیں:میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا،پس میں نے کہا:اے اللہ کے رسول! بےشک میری ایک لونڈی ہے جو میری بکریاں چراتی ہے۔میں اس لونڈی کے پاس آیا اور تحقیق میں نے ایک بکری گم پائی،پھر میں نے اس(لونڈی)سے اس بکری کے متعلق پوچھا،اس نے کہہ دیا اس کو تو بھیڑیا کھا گیا۔مجھ کو اس پر افسوس ہوا اور میں بنی آدم میں سے ہوں،سو میں نے اس کے منہ پر تھپڑ مار دیا اور مجھ پر ایک گردن کا آزاد کرنا ہے کیا میں اس کو آزاد کر دوں؟ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter