Maktaba Wahhabi

64 - 389
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کے خلاف ہے اور پھر عشق تو ان بیماریوں میں سے ایک بیماری ہے جن کے لئے اللہ نے شرعی اور قدرتی علاج مقرر کیا ہے جبکہ جو شہادت حدیث میں بیان کی گئی ہے اس کا کوئی علاج نہیں ہے۔الغرض لفظ عشق قرآن و حدیث میں کہیں وارد نہیں ہوا اور عشق ایک بیماری ہے جس کا علاج کیا جانا چاہیے اور پھر یہ ہمارے عرف میں اچھے اور برے دونوں معنوں میں مستعمل ہے،اس لئے ایسے لفظ کا استعمال اللہ اور اس کے رسول کے لئے نہیں کرنا چاہیے۔کوئی شخص بھی یہ لفظ اپنی ماں،بہن اور بیٹی کے لئے استعمال کرنا پسند نہیں کرتا تو پھر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کیسے پسند کر لیتا ہے۔عشق کے معنی کے لئے مجلہ الدعوۃ کے دعوت و اصلاح والے کالم میں تفصیل طبع ہو چکی ہے۔ کلمہ طیبہ سوال:کلمہ طیبہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کسی ایک حدیث سے ثابت ہے یا نہیں،اگر نہیں تو پھر ہم تک یہ کیسے پہنچا؟ نیز کسی غیر مسلم آدمی کو مسلمان ہونے کے لئے انہی الفاظ میں توحید و رسالت کا اقرار کرنا ہو گا یا اس کے لئے کوئی اور الفاظ بھی قرآن و سنت میں موجود ہیں۔(الطاف حسین،دیپالپور) جواب:اسلام میں داخل ہونے کے لئے جو کلمات پڑھائے جاتے ہیں وہ دو شہادتوں کا اقرار ہے یعنی اللہ تبارک و تعالیٰ کی توحید اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی گواہی اور یہ بات کتب احادیث سے ثابت ہے۔صحیح البخاری کتاب مناقب الانصار باب اسلام ابی ذر الغفاری رضی اللہ عنہ میں ابوذر رضی اللہ عنہ کے اسلام لانے کا واقعہ مفصل مذکور ہے۔انہوں نے بیت اللہ میں جا کر بلند آواز سے کہا: (أَشْهَدُ أَنّ لَّا إِلَٰهَ إِلَّإ اللّٰه و ان محمداً رسول اللّٰه)(الحدیث) کہ میں تو لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی شہادت و گواہی دیتا ہوں۔ (ملاحظہ ہو۔صحیح مسلم،کتاب الایمان،باب بیان الایمان والاسلام والاحسان)
Flag Counter