Maktaba Wahhabi

66 - 389
اور اس پر اس کی موت آ گئی وہ جنت میں داخل ہو گا۔عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:بےشک میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں جو آدمی اس کو دل کی سچائی کے ساتھ کہتا ہے پھر اس پر اس کی موت آ جاتی ہے اللہ تعالیٰ نے اس پر آگ حرام کر دی ہے اور وہ کلمہ"لا الہ الا اللہ"ہے۔ (صحیح ابن حبان،مسند احمد 1/23،مستدرک حاکم 1/74) لہذا لا الہ الا اللہ کو جاننا چاہیے اور صدق دل سے اللہ تعالیٰ کی الوہیت پر ایمان رکھنا چاہیے اور اللہ تعالیٰ سے دعا بھی کرنی چاہیے کہ اسی پر ہماری موت آ جائے۔آمین،اور اسی کلمے کو احادیث میں افضل الذکر قرار دیا گیا ہے،لہذا اس کا ذکر بھی کرتے رہیں،البتہ ذکر کے مصنوعی اور نو ایجاد طریقوں سے اجتناب کریں۔ بچوں کے پاس چھری یا لوہے کی چیز کا رکھنا سوال:بعض لوگ اپنے بچوں کو جنوں وغیرہ سے بچانے کے لیے ان کے پاس چھری یا لوہے کی کوئی چیز رکھ دیتے ہیں کیا ایسا کرنا درست ہے؟ جواب:یہ عمل درست نہیں اور شرعی طور پر اس کی کوئی صحیح بنیاد موجود نہیں،شرعی طریقہ یہ ہے کہ بچوں کو شیطان کے شر سے بچانے کے لیے دم کیا جائے جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کو دم کیا کرتے تھے،صحیح البخاری میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دم کے لیے یہ کلمات کہتے"أعوذ بكلمات اللّٰه التامة من كل شيطان وهامة ومن كل عين لامة"میں ہر شیطان،ہر زہریلے کیڑے اور ہر نظربد سے اللہ کے تمام کلمات کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں۔یا بچوں کی حفاظت کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کرے۔بچوں کے پاس چھری،چاقو یا لوہا وغیرہ کی کوئی چیز اس اعتقاد سے رکھنا کہ یہ انہیں شیطانی چالوں سے محفوظ رکھے گی تو یہ ناجائز ہے۔اللہ تعالیٰ صحیح عمل کی توفیق بخشے۔آمین
Flag Counter