Maktaba Wahhabi

68 - 389
حدیث کی وضاحت سوال:کیا ترمذی میں ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے خطبہ دیا اور کہا"من يطع اللّٰه ورسوله فقد رشد ومن يعصهما فقد غوى"جس نے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی وہ ہدایت پا گیا اور جس نے ان دونوں کی نافرمانی کی وہ گمراہ ہو گیا۔تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"‏بئس الخطيب أنت قل ومن يعص اللّٰه ورسوله"تو کتنا برا خطیب ہے کہہ جس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔نیز اس ممانعت کی وجہ کیا ہے۔(ایک سائل،ضلع گجرات) جواب:یہ حدیث(صحیح مسلم،کتاب الجمعۃ،باب تخفی الصلاۃ والخطبہ 850۔نسائی،کتاب النکاح،باب ما یکرہ من الخطبہ 3259۔ابوداؤد،کتاب الصلاۃ،باب الرجل یخطب علی قوس 1099۔کتاب الادب 4981۔مسند احمد 4/251،359۔بیہقی 1/86،3/212۔مستدرک حاکم 1/289 وغیرھا)میں مطول و مختصر مروی ہے۔ترمذی شریف میں مجھے یہ روایت نہیں ملی،اس روایت میں جو"من يعصهما فقد غوى"جس نے ان دونوں کی نافرمانی کی وہ گمراہ ہوا کے الفاظ پر آپ نے کہنے والے کو جو کہا تو برا خطیب ہے۔اس کی شارحین حدیث کئی وجوہات بیان کرتے ہیں بعض نے کہا کہ اس لئے آپ نے اس پر ناراضگی کا اظہار کیا کہ اس نے اللہ اور اس کے رسول کو ایک ضمیر میں جمع کر دیا۔لیکن یہ بات درست نہیں ہے کیونکہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ سکھایا اس میں مذکور ہے کہ"من يطع اللّٰه ورسوله فقد رشد،ومن يعصهما فإنه لا يضر إلا نفسه"(ابوداؤد،کتاب النکاح 2119) اور انس رضی اللہ عنہ کی روایت میں بھی ہے:"من يعصهما فقد غوى" اس طرح قرآن حکیم میں بھی ہے کہ (إِنَّ اللّٰهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ)
Flag Counter