Maktaba Wahhabi

71 - 389
داڑھی رکھنا فرض ہے سوال:داڑھی رکھنا اسلام میں فرض ہے یا واجب،سنت ہے یا صرف ایک عبادت جو رکھ لی جائے تو بہتر ہے ورنہ کوئی گناہ نہیں اور اگر داڑھی کے بارے میں ارشاد خداوندی ہے تو وہ بھی لکھ دیں۔لفظ فرض کے بارے میں وضاحت چاہیے۔(کامران اشرف،فورٹ عباس) جواب:مسلمان مرد کے لئے داڑھی رکھنا ضروری و لازمی ہے جسے شرعی اصطلاح میں فرض و واجب کہتے ہیں کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فطرت میں سے قرار دیا ہے اور اس کے رکھنے کا حکم ہے۔سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دس چیزیں فطرت میں سے ہیں:مونچھیں کتروانا،داڑھی بڑھانا،مسواک کرنا اور ناک میں پانی ڈال کر اوپر کو کھینچنا،ناخن کٹوانا،انگلیوں کے جوڑ اچھی طرح دھونا،بغل کے بال اکھیڑنا،زیر ناف بال صاف کرنا،پانی سے استنجا کرنا،راوی حدیث مصعب نے کہا میں دسویں چیز بھول گیا ہوں مگر یہ ہو سکتا ہے کہ وہ کلی کرنا ہو۔(صحیح مسلم وغیرہ) عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مشرکین کی مخالفت کرو داڑھیاں بڑھاؤ اور مونچھوں کو پست کرو۔(متفق علیہ،مشکوٰۃ 4421) ان ہر دو احادیث سے معلوم ہوا کہ داڑھی بڑھانا فطرت میں سے ہے اور اس کے بڑھانے کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے اور اہل علم خوب جانتے ہیں کہ حکم کا صیغہ کسی کام کو واجب و فرض کرنے کے لئے ہوتا ہے الا یہ کہ کوئی ایسا قرینہ موجود ہو جو اسے وجوب کے حکم سے خارج کرتا ہو اور یہاں کوئی ایسا قرینہ موجود نہیں جو اسے وجوب کے حکم سے نکالتا ہو،لہذا داڑھی رکھنا فرض و واجب ہے۔امام ابن کثیر نے اپنی تاریخ کی کتاب البدایہ والنہایہ میں اسی طرح تاریخ طبری اور المنتظم لابن الجوزی میں لکھا ہے کہ ایران کے دو باشندے جو داڑھی منڈے تھے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں
Flag Counter