Maktaba Wahhabi

72 - 389
حاضر ہوئے تو آپ نے ان کے چہرے دیکھ کر اپنا رخ انور پھیر لیا۔پھر ان سے جب دریافت کیا تو انہوں نے بتایا کہ ہمارے آقاؤں نے ہمیں داڑھی مونڈنے کا حکم دیا ہے تو آپ نے فرمایا:مجھے میرے رب نے داڑھی بڑھانے کا حکم دیا ہے۔معلوم ہوا داڑھی بڑھانا اللہ اور اس کے رسول کا حکم ہے۔یہاں یہ بھی یاد رہے کہ جمہور ائمہ محدثین کے ہاں فرض و واجب ایک ہی چیز کے دو نام ہیں۔مسلم وغیرہ میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیا تو فرمایا:اے لوگو! بےشک اللہ نے تمہارے اوپر حج فرض کیا ہے سو تم حج کرو۔تب ایک آدمی نے پوچھا اے اللہ کے رسول کیا ہر سال؟ آپ خاموش رہے حتیٰ کہ اس نے تین دفعہ یہ بات کہی،پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اگر میں ہاں کہہ دیتا تو واجب ہو جاتا اور تمہیں اس کی استطاعت نہ ہوتی،الحدیث۔اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ فرض و واجب ایک ہی چیز ہیں اور اس کا ادا کرنا ضروری و لازمی ہوتا ہے۔فرض و واجب کی مزید بحث کے لئے دیکھیں مجلہ صوت الحق فروری 1999ء لہذا داڑھی رکھنا شرعی طور پر فرض و واجب ہے اس کا اللہ اور اس کے رسول نے حکم دیا ہے۔ سچی توبہ کی حیثیت سوال:اگر کوئی جوان لڑکا کسی جوان لڑکی کے بہکاوے میں آ جائے اور وہ زنا کر بیٹھے یہ جانتے ہوئے بھی کہ یہ کام اسلام میں جائز نہیں مگر پھر بھی شیطان کے بہکاوے میں آ جائے اور غلطی کا احساس ہونے پر سچے دل سے توبہ کر لے اور آئندہ ایسی غلطی کبھی نہ کرے تو کیا اللہ اس کی توبہ قبول کر لے گا۔(کامران اشرف،فورٹ عباس) جواب:جب کوئی شخص شیطان کے بہکاوے میں آ کر کسی گناہ کا ارتکاب کر لیتا ہے پھر سچے دل سے اللہ تعالیٰ سے معافی مانگ لیتا ہے تو اللہ تعالیٰ معاف کرنے والا ہے۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:"اے ایمان والو! اللہ کی طرف صاف دل سے توبہ کر لو۔"(تحریم)
Flag Counter