Maktaba Wahhabi

80 - 389
امام طبری کا صحابہ کے متعلق عقیدہ کیا تھا؟ سوال:کیا امام طبری اہل سنت میں سے تھے؟ ان کا صحابہ کرام کے متعلق کیا عقیدہ تھا؟ بعض لوگوں سے سنا ہے کہ طبری اہل سنت میں سے نہیں تھے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں ان کا عقیدہ صحیح نہیں تھا۔اس کی توضیح مطلوب ہے۔ جواب:تمام اہل اسلام کے نزدیک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سے محبت کرنی چاہیے انہیں برا کہنے والا خود برا ہو جاتا ہے اور تمام مسلمانوں سے صحابہ کرام افضل ہیں اور اسلام میں مسابقت کی بنیاد پر صحابہ کو بعد میں آنے والوں پر فضیلت اور درجات کی بلندی حاصل ہے۔قرآن حکیم میں انہیں"راشدون،صادقون،مفلحون،مسلمون،مومنون وغیرھا جیسی بلند صفات سے یاد کیا گیا ہے۔کوئی بھی محدث و فقیہ امام صحابہ کے بارے غلط نظریہ نہیں رکھتا۔طبری نام کے دو آدمی ہیں:(1)محمد بن جریر بن یزید(2)محمد بن جریر بن رستم،اول الذکر اہل سنت کے زبردست مفسر،فقیہ،مورخ اور امام ہیں اور ان کا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں وہی عقیدہ ہے جو دیگر ائمہ اہل حدیث و سنت کا ہے ان کی عقیدہ پر ایک مختصر سی کتاب"صریح السنۃ"ہے جس میں انہوں نے صحابہ کرام بالخصوص خلفائے راشدین کے بارے اپنے عقیدے کا اظہار کیا ہے جسے پڑھ کر معلوم ہوتا ہے کہ وہ صحابہ کرام کے سچے محب تھے۔انہیں رافضی باور کرانا صریح ظلم ہے بعض ناسمجھ حضرات کا ان پر الزام ہے۔اللہ تعالیٰ ہمیں صحیح نہج پر قائم و دائم رکھے اور ہر طرح کے زیغ و زاغ سے بچائے آمین۔صحابہ کرام کو برا کہنے سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:"میرے صحابہ کو گالی نہ دو اگر تم میں کوئی شخص اُحد پہاڑ جتنا سونا خرچ کرے تو وہ ان کے(اللہ کی راہ میں دئیے ہوئے)ایک مد یا نصف مد کے برابر نہیں ہو سکتا۔"(ابوداؤد وغیرہ)
Flag Counter