Maktaba Wahhabi

91 - 389
"آپ کہہ دیں کہ نشانیاں اور معجزات اللہ کے پاس ہیں۔" نیز دیکھیں بنی اسرائیل 10/2۔ معلوم ہوا کہ معجزات و نشانیاں لانا اللہ کا اختیار ہے کسی نبی و رسول علیہ السلام کا اختیار نہیں۔ لفظ مسلمان میں کوئی قباحت نہیں سوال:بعض لوگوں کا موقف ہے کہ ہم لفظ مسلمان استعمال کرتے ہیں یہ درست نہیں بلکہ اس کی جگہ مسلم کا لفظ استعمال کرنا چاہیے اسی طرح باقی اصطلاحات میں عربی الفاظ کا لحاظ رکھا جائے۔(سائل مذکور) جواب:مسلمان کا لفظ فارسی زبان میں مسلم کا ترجمہ ہے جیسا کہ فیروز اللغات ص 634 جامع اللغات ص 589 لغات کشوری ص 465 وغیرہا میں مذکور ہے اور عربی زبان کا دیگر لغات میں ترجمہ کرنا بالاتفاق صحیح ہے اور قرآن حکیم کے مختلف زبانوں میں تراجم موجود ہیں لہذا مسلمان کا لفظ استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں اور اس پر کج بحثی فضول اور لا یعنی ہے،سعودی عرب سے شاہ ولی اللہ دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کا فارسی زبان میں جو قرآن حکیم کا ترجمہ طبع ہو کر دنیا کے مختلف خطوں میں پھیلا ہے اس میں"هُوَ سَمَّاكُمُ الْمُسْلِمِينَ"کا ترجمہ یوں ہے"اللہ نام نہاد شمارا مسلمان پیش ازیں"(ص 441)یعنی اس سے پہلے اللہ نے تمہارا نام مسلمان رکھا۔معلوم ہوا کہ مسلمان فارسی کا لفظ ہے اور لفظ مسلم کا ترجمہ ہے اس میں کوئی قباحت نہیں اور نہ ہی کسی نص صحیح کی مخالفت لازم آتی ہے۔وگرنہ قرآن حکیم کا ترجمہ دیگر لغات میں نہ کرنا لازم آئے گا جس کا کوئی بھی قائل نہیں۔ زینب رضی اللہ عنہا،رقیہ رضی اللہ عنہا،ام کلثوم رضی اللہ عنہا بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹیاں تھیں سوال:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی کتنی بیٹیاں صحیح اور معتبر حوالہ جات سے ثابت ہیں؟
Flag Counter