Maktaba Wahhabi

92 - 389
جواب:رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے قبل سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے بطن سے تین بیٹیاں،زینب،رقیہ،ام کلثوم رضی اللہ عنہن اور بعد از بعثت انہی سے فاطمہ رضی اللہ عنہا پیدا ہوئیں۔قرآن حکیم سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی ایک سے زائد بیٹیاں تھیں،ارشاد باری تعالیٰ ہے:"اے نبی آپ اپنی بیویوں،بیٹیوں اور مومنین کی عورتوں سے کہہ دیں کہ وہ اپنے اوپر بڑی چادریں اوڑھ لیا کریں۔"(الاحزاب 59) اس آیت میں ازواج اور بنات جمع کے صیغے ہیں جیسے بیویاں ایک سے زائد تھیں اسی طرح بیٹیاں بھی ایک سے زائد تھیں۔سوائے رافضی لوگوں کے اور کسی نے اس بات کا انکار نہیں کیا سب سے پہلے ایک غالی اور متعصب گمراہ شخص ابو القاسم کوفی نے اپنی کتاب"الاستغاثہ فی بدع الثلاثہ"میں آپ کی بیٹیوں کا انکار کیا،یہ 352ھ میں فوت ہوا ہے جبکہ عبداللہ مامقانی شیعہ محدث نے اپنی کتاب"تنقیح المقال فی احوال الرجال ص 77 اصول کافی باب التاریخ ص 278 الخصال للشیخ صدوق 2/186 وغیرہا میں آپ کی چاروں بیٹیوں کا تذکرہ موجود ہے،علاوہ ازیں کتب اہل سنت میں سے الاصابہ لابن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ وغیرہا ملاحظہ کریں۔لہذا بالاتفاق رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی چار بیٹیاں زینب،رقیہ،ام کلثوم،فاطمہ رضی اللہ عنہن سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے بطن سے تھیں۔ ماہ صفر منحوس نہیں ہے سوال:ماہ صفر کو کچھ لوگ منحوس خیال کرتے ہیں اس کی کیا حیثیت ہے؟ جواب:نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب اس دنیا فانی میں تشریف لائے تو دنیا جہالت اور گمراہی کے اندھیروں میں ڈوبی پڑی تھی اور کئی طرح کے توہمات اور شیطانی وساوس میں مبتلا تھی۔زمانہ جاہلیت کے باطل خیالات اور رسومات میں سے"صفر"بھی ہے صفر کے متعلق ان کا گمان تھا کہ ہر انسان کے پیٹ میں ایک سانپ ہوتا ہے جب پیٹ خالی ہو اور بھوک لگی ہو تو وہ کاٹتا اور تکلیف پہنچاتا ہے۔صفر کے متعلق یہ بھی ہے کہ یہ ایک بیماری
Flag Counter