Maktaba Wahhabi

177 - 447
’’جب تم میں سے کوئی شخص نیند سے بیدار ہو تو وہ اپنا ہاتھ پانی کے برتن میں نہ ڈالے، یہاں تک کہ پہلے اسے دھو نہ لے، کیوں کہ کیا معلوم کہ نیند کے عالَم میں اس کے ہاتھ نے رات کہاں گزاری ہے؟‘‘ یعنی ہو سکتا ہے کہ سوتے میں ہاتھ بدن کے پوشیدہ اعضا کو لگ کر ناپاک ہو گیا ہو۔ اگر اسی حالت میں پانی کے برتن میں ہاتھ ڈال دیا تو وہ پانی بھی متاثر ہوگا۔ اندازہ فرمائیں کہ طہارت اور پاکیزگی کی کتنی عمدہ تعلیم دی جا رہی ہے؟ 2۔ناک جھاڑنا: اسی طرح نیند سے بیدار ہونے والے شخص کے لیے صحیح بخاری و مسلم اور سنن میں ایک دوسری ہدایت بھی مذکور ہے۔ چنانچہ نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: (( إِذَا اسْتَیْقَظَ أَحَدُکُمْ مِنْ مَّنَامِہٖ فَلْیَسْتَنْثِرْ ثَلاَثاً، فَإِنَّ الشَّیْطَانَ ییَبِیْتُ عَلٰی خَیشُومِہٖ )) [1] ’’جب تم میں سے کوئی شخص نیند سے بیدار ہو تو اسے چاہیے کہ اپنی ناک کو تین مرتبہ اچھی طرح جھاڑ لے، کیوں کہ شیطان اس کی ناک کے بانسے پر رات گزارتا ہے۔‘‘ سونے والے کی ناک کے بانسے پر شیطان کے رات گزار نے کی کیا کیفیت ہو سکتی ہے؟ اس کی اصل حقیقت تو اللہ ہی بہتر جا نتا ہے۔ ہمارا کام اَسرار و رموز کو جاننا، نہیں بلکہ صادق و مصدوق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات پر ایمان لانا ہے۔ البتہ یہ بات سمجھ میں آسکتی ہے کہ سونے کے دوران میں فضلات و نجاسات اور غبار و رینٹھ وغیرہ دماغ کے قریب جمع ہو جاتے ہیں، جن سے حواس میں تکدر آجاتا ہے اور عبادت میں کاہلی و سستی پیدا ہو جاتی ہے، جس سے شیطان خوش ہوتا ہے اور وہ رات بھر وہیں رہتا ہے۔ لہٰذا نیند سے بیدا ر ہو کر طبِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ نسخہ استعمال کریں۔ اس طرح واقعی شیطان کا عمل دخل ختم ہو جاتا ہے اور ایسا کر لینے کے بعد انسان میں مستعدی و چستی آجاتی ہے۔ اس طرح نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مذکورہ ارشادِ گرامی کو سمجھنے میں بھی کوئی دقت نہیں رہتی۔
Flag Counter