Maktaba Wahhabi

49 - 127
شعائر ِدین کا مذاق ایک سنگین جرم اور ہمارےمعاشرے میں اس کی مروّجہ صورتیں خالد حسین گورایہ [1] طنز ومزاح لطافت وظرافت انسانی مزاج کا خاصہ ہے ۔ایک حد تک شریعتِ مطہّرہ نے اس کی اجازت بھی دی ہے ۔ لیکن جب یہ چیز مقدّساتِ اسلام اور شعائر دین تک پہنچ جائے تو خطرناک صورت حال اختیار کرلیتی ہے ۔ اور بسا اوقات انسان ایمان جیسی عظیم دولت سے ہاتھ دھو بیٹھتاہے ۔ دین یا دین کے کسی شعیرہ سے مذاق بہت بڑا گناہ ، اللہ تعالیٰ کی حدود کی پامالی، اور کفر کی وادیوں میں سے ایک وادی ہے جس میں جاہل، ہیچ اور لاعلم لوگ گرتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں واضح کیا ہے کہ یہ کفار اور منافقین کا عمل ہے ۔ فرمان باری تعالیٰ ہے[ يَحْذَرُ الْمُنَافِقُونَ أَنْ تُنَزَّلَ عَلَيْهِمْ سُورَةٌ تُنَبِّئُهُمْ بِمَا فِي قُلُوبِهِمْ قُلِ اسْتَهْزِئُوا إِنَّ اللَّهَ مُخْرِجٌ مَا تَحْذَرُونَ وَلَئِنْ سَأَلْتَهُمْ لَيَقُولُنَّ إِنَّمَا كُنَّا نَخُوضُ وَنَلْعَبُ قُلْ أَبِاللَّهِ وَآيَاتِهِ وَرَسُولِهِ كُنْتُمْ تَسْتَهْزِئُونَ لَا تَعْتَذِرُوا قَدْ كَفَرْتُمْ بَعْدَ إِيمَانِكُمْ إِنْ نَعْفُ عَنْ طَائِفَةٍ مِنْكُمْ نُعَذِّبْ طَائِفَةً بِأَنَّهُمْ كَانُوا مُجْرِمِينَ ][التوبة/64-66 ]
Flag Counter