Maktaba Wahhabi

120 - 352
[۱۶] ا ثبات الاسم اللّٰه ونفی ا لمثل عنہ اللہ تعالیٰ کیلئے اسم(نام) کا اثبات اور اس کے مثل کی نفی وقولہ: { تَبَارَکَ اسْمُ رَبِّکَ ذِی الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ } (الرحمن:۷۸) وقولہ:{ فَاعْبُدْہُ وَاصْطَبِرْ لِعِبَادَ تِہٖ ھَلْ تَعْلَمُ لَہٗ سَمِیًّا} (مریم:۶۵) {وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًااَحَدٌ }(الاخلاص:۴) { فَلَا تَجْعَلُوا ِاللّٰه أَنْدَادًا وَّاَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ} (البقرۃ:۲۲) { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَّتَّخِذُ مِنْ دُوْنِ اللّٰه أَنْدَادًا یُّحِبُّوْنَھُمْ کَحُبِّ اللّٰه } (ا لبقرۃ:۱۶۵) ان آیات کی تشریح { تَبَارَکَ اسْمُ رَبِّکَ ذِی الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ } (الرحمن:۷۸) ترجمہ:’’ تیرے پروردگار کا نام بابرکت ہے ،جو عزت وجلال والاہے‘‘ … شر ح … ’’ تَبَارَکَ اسْمُ رَبِّکَ‘‘ ’’البرکۃ‘‘ کا لغوی معنی بڑھنا اور زیادہ ہونا ہے،اور ’’التبریک‘‘برکت کی دعا کرنے کو کہتے ہیں،آیت کا معنی ہوگا تیرے رب کا نام بڑا عظیم اونچا اور بلند شان والا ہے ، اس لفظ کا اطلاق صرف اللہ کیلئے ہی ہوسکتا ہے،’’ذِی الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ ‘‘ اس کی تفسیر اِن آیات کے ضمن میں بیان ہوچکی جن میں صفت ’’الوجہ‘‘ کا اثبات مذکور ہے۔ { فَاعْبُدْہُ وَاصْطَبِرْ لِعِبَادَ تِہٖ ھَلْ تَعْلَمُ لَہٗ سَمِیًّا } (مریم:۶۵) ترجمہ:’’ تو اس کی عبادت کر اور اس کی عبادت پر جم جا،کیا تیرے علم میں اس کا ہمنام ہم پلہ اور بھی ہے‘‘
Flag Counter