Maktaba Wahhabi

131 - 352
۱۸۔اثبات استواء اللّٰه علی عرشہ اللہ تعالیٰ کے مستوی علی العرش ہونے کااثبات وقولہ:{ اَلرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوٰی } فی سبعۃ مواضع فی سورۃ الأعراف(۵۴) قولہ: { إِنَّ رَبَّکُمُ اللّٰه الَّذِیْ خَلَقَ السََّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ فِیْ سِتَّۃِ أَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَویٰ عَلَی الْعَرْشِ } وقال فی سورۃ یونس (۳) علیہ السلام:{ إِنَّ رَبََّکُمُ اللّٰه الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضَ فِیْ سِتَّۃِ أَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ } وقال فی سورۃ الرعد (۲): { اللّٰه الَّذِیْ رَفَعَ السَّمٰوَاتِ بِغَیْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَھَا ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ } وقال فی سورۃ طہ (۵): { اَلرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوٰی } وقال فی سورۃ الم السجدۃ (۴): { اللّٰه الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ وَمَابَیْنَھُمَا فِیْ سِتَّۃِ أَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ } وقال فی سورۃ الحدید(۴):{ ھُوَ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ فِیْ سِتَّۃِ أَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ } ان آیات کی تشریح … شر ح … اللہ تعالیٰ کے اپنے عرش پر مستوی ہونے کے اثبات میں قرآن حکیم کی سات آیات وارد ہوئی ہیں، ان تمام آیات میں صفت ’’استواء‘‘ کا ایک ہی لفظ کے ساتھ اثبات وارد ہے، اور وہ ’’استویٰ علی العرش‘‘ کا صیغہ ہے ، تو اس طرح اتنی بار ایک صیغے سے وارد ہونا ایک ایسی نص بن جاتا ہے جو اپنے حقیقی معنی پر قائم ہے،اور جس میں تاویلا ً کسی دوسرے معنی کی کوئی گنجائش نہیں نکلتی۔
Flag Counter