Maktaba Wahhabi

333 - 352
مذ ھب أھل السنۃ والجماعۃ فی کرامات الأولیاء کراماتِ اولیاء کے متعلق اہل السنۃ والجما عۃ کا مذھب ومن أصول السنۃ التصدیق بکرامات الأولیاء ،وما یجری اللّٰه علی أیدیھم من خوارق العادات ،فی انواع العلوم والمکاشفات وأنواع القدرۃ والتأثیرات ۔ والمأثور عن سالف الأمم فی سورۃ الکھف وغیرھا وعن صدر ھذہ الأمۃ من الصحابۃ والتابعین وسائر فرق الأمۃ ۔ وھی موجودۃ فیھا إلی یوم القیامۃ۔ ترجمہ: اہل السنۃ کے اصول میں سے یہ بات بھی ہے کہ کراماتِ اولیاء اور جو خرقِ عادت امور، مختلف علوم ومکاشفات اور مختلف قسم کی قدرتوں اور تاثیرات کے حوالے سے ان کے ہاتھوں رونما ہوئے ہیں، کی تصدیق کی جائے ،اس طرح سابقہ امت سے سورئہ کہف وغیرہ میںجو منقول ہے اور اس امت کے اول طبقہ صحابہ کرام ،تابعین اور امت کے دیگر افراد سے جوکرامات منقول ہیں ،کی تصدیق کی جائے یہ کرامات اس امت میں قیامت تک موجود رہیں گی۔ عبارت کی تشریح ’’کرامات‘‘ ’’کرامۃ‘‘ کی جمع ہے، جس کا معنی ہے ’’خارق عادت امر‘‘ یعنی انسانوں میں معلوم ومعروف امر کے برعکس امر کا وقوع، شرعی اصطلاح میں کرامت سے مراد ہے ، وہ خرق عادت امور جنہیں اللہ تعالیٰ اپنے اولیاء کے ہاتھوں پر جاری فرماتاہے۔ ’’ الاولیاء‘‘ ولی کی جمع ہے اور ’’ولی‘‘ مؤمن اور متقی شخص کو کہتے ہیں ،جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان
Flag Counter